بٹن دبایا اور سانپ، زرافہ، گرگٹ، ہر جانور پیار کرنے لگا ۔۔ دنیا کا وہ انسان جس سے خود جانور بھی پیار کرتے ہیں

image

سوشل میڈیا پر جانوروں اور ان کے مالکان کے درمیان قربتوں کی ایک ایسی کئی ویڈیوز ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جو کہ سب کو حیران کر دیتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر ایک ایسا شخص بھی کافی وائرل ہے جو جانوروں کی تکالیف کو محسوس کر لیتا ہے، وہ کیا کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں، ان کے چیخنے سے پہلے ہی سمجھ جاتا ہے۔ ویڈیو میں موجود شخص دراصل کیرو معالج ہے، جو Chiropractor کے نام سے جانا جاتا ہے۔ مہروں کے علاج، انسانی جسم میں اسٹرکچر میں ایک خاص پوانٹ کو دبا کر یہ ان جانوروں کو راحت بخشنے کی کوشش کرتا ہے۔

صرف انسان ہی نہیں بلکہ جانوروں کے بھی مہرے ہل جاتے ہیں، ہڈیاں جگہ سے سرک جاتی ہیں، جو کہ جانوروں کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں کیونکہ جانور کا ایک جگہ بیٹھے رہنا خطرناک ہو سکتا ہے۔

اسی لیے کیرو معالج اس جانوروں کے ایک خاص پوائنٹ کو کچھ اس طرح دباتے ہیں کہ اسے بہتر محسوس ہوتا ہے، اس کا اندازہ اس ویڈیو سے لگایا جا سکتا ہے کہ بڑے ہی آرام سے جانور، چرند پرند جن میں کتے، بلی، سانپ، یہاں تکہ گھوڑا، شیر، طوطے، خرگوش، ہرن، زرافہ سمیت مختلف جانور صحت یابی کے بعد ڈاکٹر وائٹلی سے اپنی محبت کا نرالا انداز دکھاتے ہیں۔

یعنی ایک بات تو سچ ہے کہ جانور اپنے ساتھ اچھا سلوک کرنے والوں کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جب ڈاکٹر وائٹلی کے پاس ایک ایسا کتا لایا گیا جس کی پچھلی ٹانگیں خراب تھیں، ایک خاص پوائنٹ کو دبانے سے بہتری آئی، اس کے بعد وہ کتا ڈاکٹر وائٹلی کو اس طرح پیار کر رہا تھا کہ جیسے وہ مالک ہوں۔

اسی طرح زرافہ بھی ڈاکٹر کو اپنی زبان سے پیار کرتا ہے، گھوڑا بھی ان کے پاس مطمئن محسوس کرتا ہے، زیبرا اور ہرن بھی آنے سے گبھراتے نہیں ہیں۔ بلی، کتے اگرچہ پالتو ہی ہیں لیکن ڈاکٹر وائٹلی کی خوشبو کو پہچان گئے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طوطے اور سانپ کا چیک اپ ڈاکٹر نے کچھ اس طرح کیا کہ انہیں درد بھی کم ہوا اور انہیں یہ محسوس بھی نہیں ہونے دیا کہ وہ خطرہ محسوس کریں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts