انسان جب اس دنیا میں آتا ہے تو وہ دنیا میں کیا کیا کرے گا اور کتنے دن جیے گا اس کا فیصلہ قدر ت کر لیتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کہا جاتا ہے زندگی موت کا کچھ نہیں پتا۔ آج ہم آپکو اس شخصیت کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جس نے اپنے ایک عمل سے پوری دنیا کے لوگوں کے دل جیت لیے۔
ہوا کچھ یوں کہ پاکستان و بھارت کے تاشقند کے مقام پر 10 جنوری 1965 کو معاہدہ تاشقند ہوا اور پھر 11 جنوری 1965 کو ہی ہندستان کے وزیراعظم لال بہادر شاستری اس دنیا سے حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے تاشقند میں ہی انتقال کر گئے۔
تو تاشقند سے دلی ان کی لاش کو پہنچانے کیلئے گاڑی سے جہاز پر منتقل کیا جا رہا تھا اس وقت ان کو کندھا دینے والے اور کوئی نہیں بلکہ پاکستان کے صدر ایوب خان تھے ان کے ساتھ روس کے وزیراعظم الیکس کوسیجن بھی موجود تھے۔
یہی نہیں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جب ان کا انتقال ہوا تو سب سے پہلے ان کے گھر پہنچنے والے بھی اور کوئی نہیں بلکہ صدر ایوب ہی تھے۔