فضول چیزوں میں آج بھی پہلے نمبر پر افغانستان اور انڈیا کا میچ ہے ۔۔ دیکھیے وہ چیزیں جن کے بارے میں سوچنا ہی بے وقوفی و پیسے کا ضائع ہے

image

معاشرے میں ہمارے سامنے کئی مرتبہ ایسی چیزیں آتی ہیں جن کے بنانے اور سوچنے پر لاکھوں روپے خرچ ہوئے مگر وہ لوگوں کیلئے مذاق بن گئیں۔ بالکل کچھ ایسی ہی چیزوں کے بارے میں ہم بھی آپکو بتانے جا رہے ہیں۔

افغانستان و بھارت کا میچ:

جیسا کہ آپ سب جانتے ہی ہیں کہ بھارت اور افغانستان کو پاکستان نے برے طر یقے سے ایشیا کپ کی دوڑ سے باہر کر دیا ہے مگر آج یہ دونوں ٹیمیں جو پاکستان کی مخالف ہیں آپس میں ٹکرانے والی ہیں۔

جس پر اب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یہ کہا جا رہا ہے کہ کیا فائدہ اب اس میچ کا جانا تو ان دونوں نے گھر ہی ہے۔ ایسے ہی اتنے پیسہ اور وقت لگایا جا رہا ہے۔

بالکونی اور بیرئیر بنوا دینا :

بالکونی عام طور پر چھوٹی موٹی گھریلو اشیاء رکھنے یا پھر کپڑے سکھانے کے کام آتی ہے جبکہ بئیرئیر لگا کر گاریوں کو روکا جاتا ہے۔ لیکن یہاں تو گیم ہی الٹا ہے۔

جس کی وجہ یہ ہے کہ بالکونی تو بنادی گئی پر اس بالکونی میں آنے کیلئے کوئی دروازہ نہ بنایا گیا اور اگر بیرئیر لگایا گیا تو وہ بھی چھوٹا سا لگا دیا گیا۔ اب کوئی ان سے پوچھے کہ کسی چور، ڈاکو کو گزرنا ہوگا تو وہ تو سائیڈ سے ہو کر بھی گزر سکتا ہے۔

انوکھا کپ:

کپ عام طور پر چائے یا کافی پینے کیلئے استعمال ہوتا ہے مگر کیا آپکو معلوم ہے کہ دنیا میں ایسا بھی کپ دیکھا گیا ہے جس کا پکڑنے والا کنڈ ا اندر کی جانب لگا ہوا ہوتا ہے ۔ اب تو یہ کپ استعمال کرنے سے ہاتھ جل سکتا ہے اور اس کا استعمال ہم کسی محفل میں بھی نہیں کر سکتے۔

لاکھوں کا ایک ماسک:

اب یہاں بات کرتے ہیں ان امیروں کی جو پیسے کی وجہ سے غریبوں سے ہمیشہ الگ دکھنے کی وکشش کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستان کے علاقے پونا کی کاروباری شخسیت نے سونے کا ماسک بنوایا۔

جس کی قیمت 6 لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ اس ماسک میں 2 انتہائی چھوٹے چھوٹے سوراخ بھی کیے گئے ہیں تاکہ سانس اچھے سے لی جا سکے۔

البتہ آپ یہ بات بھی سنتے جائیں کہ سننے میں ہی سونے کا ماسک اچھا لگ رہا ہے مگر حقیقت میں یہ اچھجا نہیں دکھتا۔

سونے کا کوڑا دان:

کوڑا یعنی کہ کچرا دنیا کی سب سے گندی چیز سمجھے جاتی ہے مگر کچھ امیر ایسے ہیں جو اس میں فرق کرنا چاہتے ہیں عام طور پر لوگ کچرا سیاہ رنگ کی تھیلیوں میں ڈال کر پھینکتے ہیں۔

مگر امیر لوگ اسے بھی سونے کی تھیلیوں میں ڈال کر پھینکتے ہیں جو انہی کیلئے خصوصی طور پر تیار کی جاتی ہیں۔ کہا تو یہاں تک جاتا ہے کہ ان تھیلیوں کی یہ کسٹم ڈیوٹی بھی دیتے ہیں۔ مختصراََ یہ کہ ہم ہر طرح سے الگ نظر آئیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts