یوں تو ڈاکٹر کا کام جان ی حفاظت کرنا ہوتا ہے۔ اسی لئے انھیں مسیحا کا درجہ دیا جاتا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ جہاں ملک میں ہر جگہ بد عنوانی اور بے حسی کا دور دوراہ ہے وہیں یہ مقدس پیشہ بھی ان سب سے مبرا نہیں رہا۔ اسی وجہ سے صرف 20 دن کی نومولود بچی جان کی بازی ہار گئی۔
بچی کس مرض میں مبتلا تھی؟
کوئٹہ کے سول اسپتال میں نرس اور ڈاکٹر کے جھگڑے کے باعث ہونے والی ہڑتال کے دوران بچوں کے شعبے میں داخل بچی کا انتقال ہوگیا۔ 20 دن کی بچی دل کے سوراخ کے مرض میں مبتلا تھی اور اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل تھی۔
بار بار بلاتا رہا مگر کوئی نہ آیا
بچی کے والر ظہور احمد کا کہنا ہے کہ میری بچی انکیوبیٹر می زیرِ علاج تھی۔ دوپہر کے وقت دیکھا کہ آئی سی یو میں نہ کوئی ڈاکٹر موجود ہے نہ نرس اور نہ ہی دیگر عملہ۔ میں بار بار بلاتا رہا مگر کوئی نہ آیا 3 بجے دیکھا تو میری بچی کا انتقال ہوچکا تھا۔
ڈاکٹر اور نرس کہاں تھے؟
اے آر وائی کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی رات کو اسپتال کے ڈاکٹر اور نرس کی لڑائی ہوئی تھی جس کی وجہ سے پیرو کو نرسز نے ہڑتال کی تھی جبکہ ڈاکٹرز بھی آئی سی یو سے غائب تھے۔