سیلاب سے تباہی کے بعد پورے ملک میں آٹے کا بحران، سپلائی معطل ہونے سے قیمت میں ہوشربا اضافہ، بلوچستان میں مہنگائی بڑھنے کے بعد تندور کی روٹی کی قیمت پچاس روپے تک پہنچ گئی۔
بلوچستان میں میں آٹے کی فی کلو قیمت 125 روپے کلو تک پہنچنے کے بعد نان بائیوں نے کوئٹہ میں آٹے کے بحران اور مہنگے داموں فروخت کو بنیاد بنا کر روٹی کی قیمت میں من مانا اضافہ کردیا۔
کوئٹہ میں ڈھائی سو گرام والی روٹی کی قیمت تندور والوں نے پچاس روپے کر دی جبکہ شہر میں 25روپے والی روٹی کا وزن کم کر دیا گیا ہے۔
تندور مالکان کا کہنا ہے کہ آٹا مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں، اگر ہمیں سرکاری قیمت پر آٹا فراہم کردیا جائے تو قیمت خود بہ خود کم ہوجائے گی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ پرائس لسٹ کنٹرول کرنے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کررہی اور نہ ہی منافع خوروں کو متنبہ کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں گندم کی امدادی قیمت کے اعلان پر آٹا مزید مہنگا ہوگیا، ملز مالکان نے 15 کلو آٹے کا تھیلا 100 روپے مہنگا کردیا جبکہ مارکیٹ میں سرکاری آٹے کا بحران بھی شدت اختیار کر گیا ہے۔
ایک ہفتے میں 15 کلو تھیلے کی قیمت 250 روپے اضافے کے بعد 1300 سے 1550 روپے ہوگئی۔ خیبر پختونخوا میں بھی 20 کلو آٹے کا تھیلا 50 روپے مہنگا ہوگیا جس کی نئی قیمت 2100 روپے تک پہنچ گئی جبکہ کراچی میں چکی کا آٹا 120 سے 125 روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔