وزیر داخلہ کا ’پولیس کے خلاف اکسانے‘ پر شیریں مزاری کے خلاف کارروائی کا حکم

image
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کے خلاف ان کی ٹویٹ پر قانونی کارروائی کرنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو احکامات جاری کردیے ہیں۔

اتوار کو شیرین مزاری کی جانب سے ٹوئٹر پر اسلام آباد پولیس کے چار افسران کے نام اور تصاویر پوسٹ کی گئی  اور الزام لگایا کہ یہ افسران سنیچر کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد کے وقت پی ٹی آئی کے حامیوں پر تشدد میں ملوث تھے اور انہوں نے سابق وزیراعظم کو عدالت میں حاضری لگانے کے لیے بھیجی گئی فائل کو بھی گُم کردیا تھا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کا (ٹوئٹر) بیان قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو بھجوا دیا گیا ہے۔

Hassan Jahangir, DPO Rural Islamabad (seated) SHO Koral Shafqat (centre); SP Sami Malik who lied to the court about losing the file! Remember these rogue faces of ICT police led by murderer rana sana. pic.twitter.com/1IbFlPiVts

— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) March 19, 2023

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پولیس افسران کے خلاف جھوٹ بول کر عوام کو اُکسانا جرم ہے۔ سوشل میڈیا پر پولیس سمیت دیگر اداروں کے خلاف پروپگینڈا، جھوٹ اور جعلی ویڈیوز پر آپریشن کلین اپ کریں گے۔‘

واضح رہے عمران خان سنیچر کو توشہ خانہ کیس میں عدالت کے سامنے حاضری کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے لیکن جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اور پی ٹی آئی حامیوں کے درمیان تصادم کے بعد کشیدگی کے سبب وہ عدالت میں داخل نہ ہوسکے تھے اور گاڑی میں ہی حاضری لگا کر واپس چلے گئے تھے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US