چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی آج بدھ کو احتساب عدالت اور توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ کورٹس میں پیشی کی جگہ تبدیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان کو پولیس لائنز ایچ الیون کے پولیس گیسٹ ہاؤس میں پیش کیا جائے گا۔اسلام آباد انتظامیہ کے مطابق عمران خان کی حفاظت کے پیش نظر اسلام آباد کے ایڈیشنل کمشنر نے احکامات جاری کیے ہیں۔نوٹیفیکیشن کے مطابق ایک دفعہ کے لیے احتساب عدالت نمبر ون اور ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت تبدیل کی گئی ہے۔عمران خان کا کیس سننے والے جج پولیس گیسٹ ہاؤس جائیں گے۔ عمران خان پر آج توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔عمران خان کو نیب نے رینجرز کی مدد سے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈائری برانچ سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کرنے کے لیے بائیو میٹرک کرانے میں مصروف تھے۔ یاد رہے کہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ قانون کے مطابق عمران خان کو گرفتاری کے 24 گھنٹے کے اندر اندر احتساب عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ انھیں جج محمد بشیر کی عدالت میں صبح آٹھ سے دس بجے کے درمیان پیش کیا جائے گا۔
عمران خان کو پولیس لائنز ایچ الیون کے پولیس گیسٹ ہاؤس میں پیش کیا جائے گا۔ فوٹو: اے ایف پی
خیال رہے کہ جج محمد بشیر اس سے پہلے سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو بھی سزا سنا چکے ہیں۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ متعدد شاہراہیں بند ہونے سے مسافروں نے رات سڑکوں پر گزاری جبکہ پولیس نے سینکڑوں مشتعل مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔تحریک انصاف نے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دینا حیران کن ہے۔ عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری پر فیصلہ دیے بغیر ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے، اس فیصلے کو صبح سپریم کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں۔‘تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف آج دوسرے روز بھی احتجاج جاری رکھے گی۔