کب تک انتخابات آگے کر کہ جمہوریت قربان کرتے رہیں گے؟، چیف جسٹس

image

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ’آئین میں کیسے ممکن ہے کہ منتخب حکومت چھ ماہ اور نگراں حکومت ساڑھے چار سال رہے۔‘

جمعرات کو صوبہ پنجاب میں الیکشن سے متعلق نظرثانی درخواست پر سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مبنی تین رکنی بینچ نے کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ کب تک انتخابات آگے کر کہ جمہوریت قربان کرتے رہیں گے؟

’تاریخ میں کئی مرتبہ جمہوریت قربان کی گئی۔ جب بھی جمہوریت کی قربانی دی گئی، کئی سال نتائج بھگتنا پڑے۔‘

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عوام کو اپنی رائے کے اظہار کا موقع ملنا چاہیے۔

اس سے قبل چیف جسٹس نے کہا تھا کہ تیسرا دن ہے وکیل الیکشن کمیشن کے دلائل سن رہے ہیں۔ ’ہمیں بتائیں کہ آپ کا اصل نقطہ کیا ہے۔‘

الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ  کےرولز آئینی اختیارات کو کم نہیں کر سکتے۔

اس پر جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ کے رولز عدالتی آئینی اختیارات کو کیسے کم کرتے ہیں؟‘

الیکشن کمیشن کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا توہین عدالت کے کیس میں لارجر بینچ نے قرار دیا تھا کہ سپریم کورٹ کا اختیار کم نہیں کیا جا سکتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’آپ ہوا میں تیر چلاتے رہیں گے تو ہم آسمان کی طرف ہی دیکھتے رہیں گے۔ کم ازکم ٹارگٹ کر کے فائر کریں پتا تو چلے کہنا کیا چاہتے ہیں۔‘

جسٹس منیب نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو مخاطب کر کے کہا کہ ’آپ نے نظرثانی کا دائرہ کار مرکزی کیس سے بھی زیادہ بڑا کر دیا ہے۔‘

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ انتخابات کے لیے نگراں حکومت کا ہونا ضروری ہے۔

اس پر جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ ’اگر صوبائی اسمبلی چھ ماہ میں تحلیل ہو جائے تو کیا ساڑھے چار سال نگراں حکومت ہی رہے گی؟، ساڑھے چار سال قومی اسمبلی کی تحلیل کا انتظار کیا جائے گا؟‘

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات میں 90 دن کی تاخیر کا مداوا ممکن ہے۔

اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مداوا ایسے بھی ہو سکتا ہے کہ ساڑھے چار سال کے لیے نئی منتخب حکومت آ سکتی ہے۔

’آئین میں کیسے ممکن ہے کہ منتخب حکومت چھ ماہ اور نگراں حکومت ساڑھے چار سال رہے۔‘

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ آئین کی منشا منتخب حکومتیں اور جہموریت ہی ہے، منتحب حکومت ہی ملک چلا سکتی ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US