فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرنے والا بینچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے۔
پیر کو چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سماعت کا آغاز ہوا تو اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ کی شمولیت پر لگائے گئے اعتراض کے حوالے سے آگاہ کیا۔اٹارنی جنرل کو کہنا تھا کہ ایک درخواست گزار رشتہ دار ہیں، اس لیے ان کے کندکٹ پر اثر پڑ سکتا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس عدالت کے معزز جج پر اعتراض اٹھا رہے ہیں، آپ کی چوائس یا خواہش پر بینچ نہیں بن سکتے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا تھا جس میں جسٹس اعجالاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی،جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس عاٸشہ ملک بینچ کا حصہ تھے۔