آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق توانائی کے شعبے میں پیشرفت ہوئی ہے، سنٹرل پاور پرچیزنگ اتھارٹی نے آئی پی پیز کو 142 ارب روپے تقسیم کر دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ کے دوران گردشی قرضوں کا حجم 394 ارب روپے بڑھ گیا ہے، جن میں توانائی شعبے کا گردشی قرضہ 2 کھرب 646 ارب روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 394 ارب روپے میں ڈسکوز کے 249 ارب کے نقصانات بھی شامل ہیں، علاوہ ازیں 171 ارب روپے کے سہ ماہی ٹیرف اور فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ بھی اس میں شامل ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی پی پیز میں حبکو، ذیلی ادارے، کیپکو، این پی ایل، ایل پی ایل اور دیگر رجسٹرڈ ادارے شامل ہیں۔