عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے پر عملدرآمد سے قبل سپلیمنٹری گرانٹس پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ سپلیمنٹری گرانٹس منظور نہ کیا کرے۔
ذرائع نے مزید کہاکہ کہ آئی ایم ایف نے یہ بھی نشاندہی کی ہے کہ پاکستانی معیشت میں ٹیکس کا حصہ صرف 10 فیصد ہے جو دنیا میں سب سے کم ہے ،خسارے پر قابو پانے کے لیے معیشت میں ٹیکسوں کا حصہ 13 فیصد تک لانا ضروری ہے۔
آئی ایم ایف نے خسارے سے بچنے کے لیے پاکستان کو ٹیکس آمدنی بڑھانے کی تجویز د یتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو ٹیکس دہندگان کی تعداد بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے یہ بھی تجویز کیا کہ موجودہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر موجودہ، نگران اور نئی منتخب حکومت کو تسلسل سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔
عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ موجودہ قرض پروگرام پر مزید دو جائزے ستمبر اور دسمبر میں لیے جائیں گے۔