پاکستان کے دفتر خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے پاکستان میں انسانی حقوق سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو انسانی حقوق کے تحفظ پر اسرائیل کے مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے منگل کو اپنے بیان میں کہا کہ ’اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے پاکستان کی یونیورسل پیریاڈک رپورٹ کو متفقہ طور پر منظور کیا۔‘انہوں نے کہا کہ ’وہاں متعدد ممالک اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔‘ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ’اسرائیل نے دیگر ممالک کے مثبت بیان کے برعکس ایک سیاسی بیان جاری کیا اور اسرائیل کے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی طویل تاریخ کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو انسانی حقوق کے تحفظ پر اس کے مشورے کی ضرورت نہیں۔‘’پاکستان اسرائیل کے مشورے کے بغیر بھی یقینی طور پر کافی کچھ کر سکتا ہے۔‘وفاقی وزرا کی پریس کانفرنسمنگل کی سہ پہر اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ’عمران خان کے اسرائیل اور بھارت سے تانے بانے جڑے ہیں۔ فلسطینیوں کے قاتل چیئرمین پی ٹی آئی کی حمایت کر رہے ہیں۔‘شیری رحمان نے کہا کہ ’عمران خان اور اسرائیل اتحادی ہیں، انہوں نے دہشت گردوں کی کبھی مذمت نہیں کی۔‘اقوام متحدہ کے اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے تحریک انصاف کے حق میں پاکستان پر الزام تراشی شدید قابل مذمت ہے۔ نیازی اس کیمپ کا حصہ ہیں جو فلسطینیوں کے حقوق پامال کر رہے ہیں۔ اسرائیل کیپٹول ہل حملے میں ملوث لوگوں کی گرفتاری اور سزا پر نہیں بولا، کیا وجہ ہے وہ پاکستان کے حساس تنصیبات…
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) July 11, 2023
انہوں نے کہا کہ ’ تحریکِ انصاف نے ملک کے خلاف بیرون ملک لابیاں بنا رکھی ہیں، پی ٹی آئی کو اسرائیل کا جارحانہ رویہ اچھا لگتا ہے۔ لابنگ کر کے چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے آپ کو ایکسپوز کر دیا ہے۔‘وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ ’ اسرائیل نے پی ٹی آئی کی حمایت کی ہے۔ اسرائیل کی شکایت پر انسانی حقوق پر پاکستان صفائی دے ، یہ عجیب سی بات ہے ۔ اسرائیل کا نو مئی کے واقعات پر اقوام متحدہ میں جانا حساس نوعیت کا معاملہ ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’فارن فنڈنگ، اور نو مئی کے واقعات کے تانے بانے پاکستان کے مخالفین سے ملتے ہیں ۔‘قبل ازیں شیری رحمان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’بات انسانی حقوق کی نہیں بلکہ اسرائیل کی تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین کے ساتھ ’خصوصی ہمدردی‘ کی ہے۔‘