پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک جبکہ چار فوجی اہلکار جان سے گئے۔
فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بدھ کی صبح دہشت گردوں کے ایک گروپ نے ژوب گیریژن کا حملہ کیا۔بیان کے مطابق فوج نے ابتدائی طور پر دہشت گردوں کی کینٹ میں داخل ہونے کی کوشش کو روکا جس کے بعد بھاری فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔’غیرمعمولی طور پر مسلح تین دہشت گرد اس جھڑپ میں ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر دہشت گردوں کی تلاش کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔‘آئی ایس پی آر کے مطابق ’کلیئرنس آپریشن کے دوران چار سپاہی جان سے گئے جبکہ پانچ زخمی ہوئے۔‘بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سکیورٹی فورسز بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے کی تمام ایسی بھیانک کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔‘وزیراعلیٰ اور گورنر کا مذمتی بیانوزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ژوب گیریژن میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے اپنے بیان میں کہا کہ ’پاک فوج کے جوانوں نے حملہ آور دہشت کردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا کر جرات وبہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔‘انہوں نے اس حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور کہا کہ ’پوری قوم شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔‘بلوچستان کے گورنر ملک عبدالولی خان کاکڑ نے ژوب گیریژن پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت اور زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔گورنر ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ’ ورنر بلوچستان نے شہداء کے ورثاء کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔‘