اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ مارگلہ ہلز کے ٹریل تھری پر خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔سنیچر کو اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ ’ٹریل تھری جنسی زیادتی کے وقوعہ کی تفتیش میرٹ پر عمل میں لائی جا رہی ہے۔ مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق زیادتی کے شواہد نہیں پائے گئے۔ مدعیہ اور ملزم کے درمیان دوستی تھی۔‘بیان کے مطابق ’مدعیہ پولیس سے تعاون کرنے سے گریزاں ہیں اور انہوں نے ملزم کی تفصیلات مہیا نہیں کیں۔ مارگلہ ٹریلز محفوظ ہیں جن کی ڈرون سے نگرانی اور موثر گشت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔‘پولیس کے مطابق ’وقوعہ کی جگہ کا تعین کیا جا رہا ہے۔ پولیس مقدمے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش عمل میں لائے گی۔‘ٹریل تھری جنسی زیادتی کے وقوعہ کی تفتیش میرٹ پر عمل میں لائی جارہی ہے۔
مدعیہ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق زیادتی کے شواہد نہیں پائے گئے۔ مدعیہ اور ملزم کے مابین دوستی تھی ۔
مدعیہ پولیس سے تعاون کرنے سے گریزاں ہے اور ملزم کی تفصیلات مہیا نہیں کی ہیں۔ مارگلہ ٹریلز محفوظ ہیں جن کی…
— Islamabad Police (@ICT_Police) July 15, 2023
خیال رہے کہ خاتون کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق ملزم نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ محکمہ تعلیم میں اکاؤنٹنٹ ہے اور اس نے نوکری دلانے کا وعدہ کیا تھا۔ ملزم نے اس مد میں خاتون سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے کا کہنا تھا کہ وہ 12 جولائی کو راولپنڈی پہنچیں اور اسی دن ملزم سے ملیں اور اسے اپنا سی وی اور نوکری کے لیے 30 ہزار روپے پیشگی ادا کیے۔ اگلے روز ملزم نے راولپنڈی کے علاقے سے لڑکی کو موٹرسائیکل پر بٹھایا اور اسلام آباد ٹریل تھری لے آیا۔’دن تین بجے کے قریب ملزم نے لڑکی کو جنگل میں پہنچا کر گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور شور مچانے کی صورت میں جان سے مارنے کی دھمکی دی۔‘