پرویز الٰہی کی گرفتاری، پولیس افسران کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس

image

لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی بازیابی کی درخواست غیرموثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی جبکہ توہینِ عدالت کیس میں پولیس افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

بدھ کو لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی بازیابی اور توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس مرزا وقاص رؤف نے ریمارکس دیے کہ ’کل کی پیشرفت کے بعد کیا کارروائی ہو سکتی ہے، اب تو صرف افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہی ہو سکتی ہے۔‘

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ’پرویز الٰہی کو گرفتار کر کے عدالتی حکم عدولی کی گئی ہے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ اُنہیں کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔‘

جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کہا کہ نظر بندی کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے پاس گیا وہاں سے رہائی کا حکم ہوا جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔

’ایف آئی آر کے معاملے پر اب دائرہ کار اسلام آباد ہائی کورٹ کا بنتا ہے۔ توہین عدالت کا معاملہ یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔‘

ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ ’آئی جی اسلام آباد سپریم کورٹ میں پیش ہوئے ہیں اس لیے یہاں نہیں آ سکے۔ چیف کمشنر اسلام آباد کو آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے طلب کر رکھا ہے۔‘

جسٹس وقاص رؤف نے کہا کہ ’عدالتی حکم پر عملدرآمد ہر صورت ضروری ہے۔ چیف کمشنر کو اس عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا۔‘

لاہور ہائی کورٹ نے چیف کمشنر اسلام آباد کے پیش نہ ہونے پر انہیں توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

عدالت نے پرویز الٰہی کی بازیابی کی درخواست غیر موثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی جبکہ توہین عدالت کیس میں پولیس افسران کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US