اسلام آباد۔20مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمداورنگزیب نے کہاہے متحدہ عرب امارات اورترکیہ پاکستان کے قریبی دوست اوربرادرممالک ہیں، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعہ زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبہ جات میں دوست اوربرادرممالک کی سرمایہ کاری کوراغب کیاجارہاہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سلیم الزابی اور پاکستان میں ترکی کے سفیر مہمت پاچاجی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔متحدہ عرب امارات کے سفیر سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ملاقات میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور تعاون سے متعلق معاملوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر نے وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر محمد اورنگزیب کو مبارکباد دی اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔ وزیر خزانہ نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دیرینہ برادارانہ، دوستانہ تعلقات کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں ممالک مشترکہ تاریخ، ثقافت اورعقیدے کے بندھنوں میں بندھے ہیں۔وزیر خزانہ نے متحدہ عرب امارات کے سفیر کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے قیام سے متعلق بریفنگ دی اور بتایا کہ اس کا بنیادی مقصد دوست ممالک کی جانب سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔انہوں نے سفیر کو نجکاری بالخصوص پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے بارے میں بھی بتایا۔ متحدہ عرب امارات کے سفیر نے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے حوالے سے حکومت کے اقدامات کی تعریف کی۔ ملاقات کے اختتام پر فریقین نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی اور دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے سے اتفاق کیا۔دریں اثناء پاکستان میں ترکیہ کے سفیر سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان سیاسی سماجی تعلقات قائم ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سماجی اور سیاسی تعلقات کو تیزتر اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں تبدیل کیا جائے۔ وزیر خزانہ نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو درمیانی مدت کے لیے پانچ ارب ڈالر سالانہ تک لے جانے کے حوالے سے اشیاء کی تجارت اور ترجیحی تجارت کے معاہدوں کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے ترکیہ کے سفیر کو حال ہی میں قائم کردہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے بارے میں بھی بتایا اورکہاکہ اس کا بنیادی مقصد دفاع، زراعت، کان کنی، معدنیات، توانائی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں دوست ممالک کی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان حکومت اور نجی شعبے کی سطح پر تعلقات کوفروغ دینے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ اس ضمن میں مشترکہ دلچسپی کے شعبوں کو چنا جا سکتا ہے۔ وزیر خزانہ نے 2010 میں قائم کردہ اعلی سطح کی سٹریٹیجک کوآپریشن کونسل کے قیام کو بھی سراہا جس کا بنیادی مقصد توانائی، بینکاری، تجارت اور سیاحت کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کونسل کے تحت مشترکہ پلان آف ایکشن پر عمل درامد ہو رہا ہے۔ ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مالیاتی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے سے اتفاق ظاہر کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کومزید فروغ دینے سے بھی اتفاق کیا۔