وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کا دسواں اجلاس آج دن ایک بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہو گا۔
ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس میں وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز، وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی اور وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بھی شریک ہوں گے۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلٰی کو تاخیر سے مدعو کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزارت تجارت جام کمال خان، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور وزیر آبی وسائل کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار بھی ایس آئی ایف سی اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ چاروں چیف سیکریٹریز کو بھی اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے گزشتہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے جسے جاری رکھا جائے گا۔ معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے۔وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کو ایس آئی ایف سی میں شرکت کی دعوت موصول ہوئی ہے: بیرسٹر سیفوزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلٰی ایس آئی ایف سی اجلاس میں شرکت کر کے صوبے کی نمائندگی کریں گے۔ ’خیبر پختونخوا کی نمائندگی کے بغیر ایس آئی ایف سی کا اجلاس نامکمل اور بے نتیجہ ہوتا۔‘انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں۔ اور وزیراعلٰی علی امین گنڈاپور صوبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے فورم کو آگاہ کریں گے۔’خیبر پختونخوا قدرتی وسائل سے مالامال صوبہ ہے۔ یہاں سرمایہ کو فروغ دینے سے نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورے صوبے کی تقدیر بدل سکتی ہے۔‘ایس آئی ایف سی اجلاس میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کو تاخیر سے مدعو کیا گیااس سے قبل خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس میں وزیراعلٰی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو شرکت کی دعوت نہیں دی تھی تاہم حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی مداخلت پر علی امین گنڈاپور کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔اس حوالے خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کو ایس آئی ایف سی اجلاس میں نہ بلانا بغض اور فیڈریشن کے اصولوں کے خلاف ہے۔ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کو اجلاس میں نہ بلانا عوامی مینڈیٹ کی بھی توہین ہے۔‘