لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا

image

لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کو اے ٹی سی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کیا جاتا، دہشتگردی قوانین کے تحت انفرادی طور پر اس کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکتا۔

میزائل پروگرام میں مدد کا الزام، امریکا نے 4 پاکستانی اداروں پر پابندی لگا دی

ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ویڈیو لنک پر پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، اے ٹی اے کے تحت جرائم انتہائی خطرناک ہوتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے، جسمانی ریمانڈ میں ملزمان کو ویڈیو لنک پر پیش کرنے سے بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں۔

تحریری فیصلے کے مطابق اے ٹی اے کے قانون میں کئی ترامیم ہوچکی ہیں مگر جسمانی ریمانڈ کے سیکشن 21 ای میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ ٹرائل کے دوران عدالت میں ملزم کو ویڈیو لنک پر پیش کیا جاسکتا ہے لیکن جسمانی ریمانڈ پر ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جاسکتا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت 15 جولائی 2024 کو بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے، بانی پی ٹی آئی کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے۔بانی پی ٹی آئی نے لاہور میں نو مئی کے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے لیے ویڈیو لنک کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US