سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے فنانس ایکٹ کے ذریعے متعارف کرائے گئے بعض بجٹ اقدامات پر حکومت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد19 جولائی کی ہڑتال ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔
گذشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذر یعے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم خان نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ میں شامل پانچ اہم اقدامات کے ساتھ ساتھ فنانس ایکٹ میں 32 بے ضابطگیوں، بالخصوص سیکشن 21 (S)، 37A،37A کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی صوابدیدی گرفتاری اور دیگر غیر قانونی اختیارات دینے کے خلاف تاجر برداری نے 19 جولائی (ہفتہ) کو ملک گیر ہڑتال کی کا ل دی تھی جس کی سرحد چیمبر نے پریس کانفرنس کے ذریعے مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگلے ہی روز وفاقی حکومت نے ملک بھر کے تمام چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں کو مذاکرات کی دعوت دی اور وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی سینیٹر ہارون اختر، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل ودیگر متعلقہ حکام نے تاجر برادری سے ملاقات کی۔
سرحد چیمبر کے صدر فضل مقیم خان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایک ماہ کے اندر تمام تحفظات دور کرنے اور مسائل حل کرنے کے حوالے سے مکمل یقین دہانی کے بعد تاجر برادری نے ہڑتال 15 اگست تک ملتوی کردی ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے 15 اگست تک مسائل حل نہ کیے تو تاجر شدید احتجاج کریں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تاجر برادری کے تحفظات دور کرنے کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی اگلے 30 دنوں میں تفصیلی مشاورت کرے گی اور وفاقی کابینہ کو اتفاق رائے پر مبنی عملی حل پیش کرے گی۔ فضل میقم خان کا کہنا تھا کہ حکومت اور بزنس کمیونٹی کے درمیان مذاکرات کے دوران تاجروں کے تحفظات کو باہمی مشاورت سے حل کرنے کی کوششں کی جائے گی تاکہ تاجر برادری کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔