خیبر پختونخوا میں بلامقابلہ سینیٹ انتخابات ہوسکیں گے؟ پی ٹی آئی قیادت پریشان

image

پاکستان تحریک انصاف کے پانچ امیدواروں کی جانب سے کاغذات واپس لینے انکار کے بعد خیبر پختونخوا میں 21 جولائی کو سینیٹ کے بلامقابلہ انتخابات کا پلان خطرے میں پڑ گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی پہلی ترجیحی فہرست سے نکالے جانے والے امیدوار قیادت کے سامنے ڈٹ گئے، تمام امیدواروں نے سینیٹ انتخابات سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا جس پر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت ہنگامی طور پر پشاور پہنچ گئی۔

سینیٹ امیدواروں میں رد وبدل کرنے پر پی ٹی آئی کارکنان قیادت کے سامنے ڈٹ گئے اور الزام عائد کیا کہ لسٹ میں تبدیلی صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کے کہنے پر کی گئی، اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے کورننگ امیدواروں کا اجلاس ہوا جس میں جنرل نشست کے امیدوار عرفان سلیم، وقاص اورکزئی اور خرم ذیشان شریک ہوئے۔

اجلاس میں ٹیکنو کریٹ کی نشست پر امیدوار سابق آئی جی سید ارشاد حسین اور خواتین کی نشست کی امیدوار عائشہ بانو بھی شریک ہوئیں۔ ناراض امیدواروں نے سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے پر پی ٹی آئی کے ناراض رہنماؤں کی پارٹی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ سے ملاقات ہوئی، جس میں عرفان سلیم ، خرم ذیشان اور عائشہ بانو نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب پارٹی کارکنوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی قیادت سے سینیٹ الیکشن میں پشاور سے عرفان سلیم کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر مطالبہ نہ مانا گیا تو صوبائی اسمبلی، وزیراعلیٰ ہاؤس اور ایم پی ایز کے گھروں کا گھیراؤ کیا جائے گا، سینیٹ الیکشن کے دن اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، کسی ایم پی اے کو اسمبلی کے اندر نہیں جانے دیں گے، ووٹ ڈالنے والوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے۔

پی ٹی آئی کے تنظیمی عہدیداروں نے کہا کہ عرفان سلیم کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ نظریے کے خلاف ہے، پارٹی کے دیرینہ کارکنان احتجاج میں شریک ہیں، عرفان سلیم کے کاغذات کسی صورت واپس نہیں لیں گے، وہ سینیٹ الیکشن کے امیدوار ہیں اور رہیں گے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ ہم اپنی پارٹی کے خلاف ریڈ زون میں بھی چلے جائیں گے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی ورکرز کو نہیں بلکہ اے ٹی ایمز کو ٹکٹ دیے جارہے ہیں، اے ٹی ایمز کو سینیٹ کا ٹکٹ دے کر پارٹی اور کارکنوں کو دھوکا دیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج جو بیٹھے ہیں وہ ورکرز کے ساتھ غداری کر کے بیٹھے ہیں، ٹکٹ نہ ملا تو سینیٹ الیکشن کے بعد تحریک شروع ہوگی۔ تنظیمی عہدیداروں نے کہا کہ 13 سے 15 ایم پی ایز نے یقین دلایا کہ وہ عرفان سلیم کو ووٹ دیں گے۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان 5/6 فارمولے پر اتفاق پایا گیا ہے۔ فارمولے کے تحت تحریک انصاف کو 6 اور اپوزیشن کو 5 نشستیں ملیں گی۔ خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخابات 21 جولائی کو ہوں گے جن میں جنرل 7، خواتین اور ٹیکنو کریٹس کی دو دو نشستیں شامل ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts