وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت بندرگاہ سے قیوم آباد تک شاہراہ بھٹو کی توسیع سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں اہم ترقیاتی پیش رفت اور منصوبے کے خدوخال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، وزیراعلیٰ کے معاونِ خاص برائے سرمایہ کاری قاسم نوید، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی نجم شاہ، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ شاہراہ بھٹو کو دسمبر 2025 میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ اب اس اہم شاہراہ کا تعمیراتی کام بندرگاہ سے قیوم آباد تک مکمل کرنے کا وقت ہے، جس سے کراچی کی ٹریفک کو براہ راست موٹروے تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ جام صادق انٹرچینج سے بندرگاہ تک یہ منصوبہ 16.5 کلومیٹر طویل ہوگا۔ قیوم آباد سے بوٹ بیسن، بوٹ بیسن سے ضیاء الدین چورنگی، اور وہاں سے ایسٹ وارف تک تعمیراتی کام تجویز کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ شاہراہ کراچی کے عوام کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور شہر کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے ہماری حکومت بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ حکومت نے ریڈ لائن بس منصوبے کے انفراسٹرکچر پر بھی کام تیز کردیا ہے جبکہ سہراب گوٹھ پر راؤنڈ اباؤٹ کو نئے سرے سے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔