بھارتی ریاست اڈیسہ کے ضلع میوربھج میں ایک شخص کی جانب سے بیوی اور ساس کے دوہرے قتل نے سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔ معاملہ صرف قتل تک محدود نہیں رہا بلکہ لاشوں کو چھپانے کے لیے جو طریقہ اپنایا گیا، وہ مزید حیران کن تھا۔
ملزم دیباشیش کا اپنی بیوی سونالی سے جھگڑا چل رہا تھا، جس کے باعث سونالی اپنی ماں سومیتا کے گھر چلی گئی تھی۔ لیکن 12 جولائی کو دونوں ماں بیٹی دیباشیش کے گھر واپس آئیں اور پھر اچانک غائب ہو گئیں۔ کئی دن گزرنے کے بعد سونالی کی بہن نے مقامی پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔
پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کیا تو بدھ کے روز دیباشیش سے تفتیش کے دوران وہ دباؤ میں آ کر سچ اُگل بیٹھا۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ اُس نے بیوی اور ساس کو غصے میں قتل کر دیا، اور ان کی لاشیں گھر کے پچھلے حصے میں بنائے گئے گارڈن میں 10 فٹ گہرے گڑھے میں دفن کر دیں۔
دیباشیش نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے لاشوں کے اوپر کیلے کا پودا لگا دیا تاکہ شک نہ ہو۔ پولیس کو یہ بھی شبہ ہے کہ یہ سب کچھ تنِ تنہا انجام دینا آسان نہیں، خاص طور پر دو افراد کو قتل کرنا، اتنا گہرا گڑھا کھودنا اور شواہد مٹانا۔ اسی لیے مزید افراد کے ملوث ہونے کا امکان بھی خارج نہیں کیا جا رہا۔
مزید تفتیش میں دیباشیش نے یہ بھی مانا کہ یہ قتل اچانک نہیں بلکہ پہلے سے سوچا سمجھا منصوبہ تھا یہاں تک کہ اُس نے گڑھا بھی پہلے سے کھود رکھا تھا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا ہے، جبکہ دونوں لاشیں نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے باری پاڑا میڈیکل کالج بھجوا دی گئی ہیں۔ اس دردناک واقعے نے مقامی لوگوں کو بھی لرزا کر رکھ دیا ہے، اور سوشل میڈیا پر بھی سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے۔