کراچی کے ساحل پر پیش آنے والا دو دریا کا المناک واقعہ مزید دکھ بھرا رخ اختیار کر گیا ہے۔ والد کے ساتھ سمندر میں کودنے والی ننھی بچی آیت کی لاش بھی بالآخر سی ویو کے قریب پانی سے برآمد کر لی گئی ہے۔
یہ واقعہ گزشتہ روز اس وقت پیش آیا جب اورنگزیب عالم نامی شخص نے اپنے دو کمسن بچوں، بیٹے احمد اور بیٹی آیت کے ساتھ سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی۔ احمد کی لاش پہلے ہی نکال لی گئی تھی، جب کہ آیت کی تلاش جاری تھی۔ امدادی ٹیمیں مسلسل سرچ آپریشن میں مصروف تھیں، اور آج سی ویو کے مقام پر آیت کی لاش ملنے کے بعد باقی افراد کی تلاش کا عمل بھی مزید سنجیدگی سے جاری رکھا جا رہا ہے۔ والد اورنگزیب کی لاش تاحال نہیں ملی۔
یہ افسوسناک واقعہ صرف ایک ذاتی المیہ نہیں، بلکہ ان دراڑوں کی نشاندہی ہے جو خاندانی تنازعات، عدالتی کشمکش اور ذہنی دباؤ کے نتیجے میں جنم لیتی ہیں۔ ایک باپ، جسے گھریلو پریشانیوں کا سامنا تھا۔ مبینہ طور پر اتنا دلبرداشتہ ہوا کہ موت کو گلے لگانے کا راستہ چن لیا اور اپنے ساتھ اپنے بچوں کی جان بھی لے لی۔
اب جب کہ دونوں بچوں کی لاشیں مل چکی ہیں، اس کہانی میں انصاف، سچائی اور ذمہ داری جیسے سوالات ایک بار پھر ابھر آئے ہیں۔ یہ صرف ایک افسوسناک واقعہ نہیں، بلکہ ایک معاشرتی چیخ ہے جو خاموشی سے گونج رہی ہے۔