’ملازمت کا جھانسہ دے کر بلایا‘، راولپنڈی میں انسانی اعضا کی غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث ملزمان گرفتار

image

راولپنڈی کی ایک نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے رہائشی محمد قدیر (فرضی نام) کو ملازمت کی تلاش تھی۔ انہیں ایک روز بحریہ ٹاؤن فیز 8 سے ملازمت کے لیے کال موصول ہوئی۔

وہ فیز 8 پہنچے، جہاں ان سے کچھ لوگوں نے ملاقات کی۔ اس کے بعد انہیں جوس پلایا گیا۔ جوس میں نشہ آور ادویات شامل تھیں، اس لیے وہ بے ہوش ہو گئے اور ان کی طبیعت بگڑ گئی۔

بعدازاں وہاں موجود لوگوں نے انہیں ایک قریبی ہسپتال منتقل کیا، جہاں ان کے کچھ میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے۔ وہ یہ سمجھ نہیں پا رہے تھے کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔

ٹیسٹ کے بعد انہیں واپس اسی سوسائٹی میں لا کر ایک سٹریچر سے باندھ دیا گیا۔

اگلے روز راولپنڈی پولیس کے اہل کاروں کو دورانِ گشت ایک گھر سے انسانی آوازیں سنائی دیں، گھر کے باہر ایک ایمبولینس اور کچھ مشکوک گاڑیاں کھڑی تھیں۔

پولیس نے دروازے کی گھنٹی بجائی لیکن جواب نہ ملا، جس پر پولیس اہلکاروں کو زبردستی گھر میں داخل ہونا پڑا۔

پولیس کو اندر جانے پر معلوم ہوا کہ ایک شخص کو سٹریچر پر رسیوں سے باندھا گیا ہے، اس کی طبیعت بھی خراب ہے، اور گھر ہسپتال کی طرح تیار کیا گیا ہے۔

پولیس کو دیکھتے ہی کچھ ملزم فرار ہو گئے، تاہم ایک ملزم کو گرفتار کرنے کے علاوہ باندھے گئے شخص کو بازیاب کروا لیا گیا اور یوں شہری اپنے اعضا کی غیرقانونی پیوند کاری سے بچ گیا۔

تقریباً ایک ہفتے کے دوران راولپنڈی پولیس نے دو مختلف علاقوں سے انسانی اعضا کی غیرقانونی پیوندکاری اور فروخت میں ملوث دو گینگز کے کارندوں کو گرفتار کیا۔

ان واقعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ راولپنڈی میں انسانی اعضا کی خرید و فروخت کرنے والے گروہ مبینہ طور پر خاصے متحرک ہیں۔

راولپنڈی پولیس کے ترجمان کے مطابق زیرحراست ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ اس گھر میں انسانی اعضا کو غیرقانونی طور پر نکال کر فروخت کیا جاتا تھا۔

ترجمان  نے بتایا کہ ’روات پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے انسانی اعضا کی غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کے ایک رکن کو گرفتار کیا اور ملزم کے قبضے سے گردہ نکالنے کے آلات، ادویات اور دیگر سامان برآمد ہوا۔‘

ایف آئی آر کے مطابق پولیس کو دورانِ گشت اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص کو نشہ آور شے پلا کر اس کا گردہ نکالنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس شخص کو سٹریچر سے بندھا پایا اور آزاد کرایا۔

متاثرہ شخص نے بتایا کہ ’اسے نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا گیا، نشہ آور چیز پلائی گئی اور مختلف میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے تاکہ اس کا گردہ نکال کر ملکی و غیرملکی خریداروں کو فروخت کیا جا سکے۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ مزید ملزموں کی تلاش جاری ہے۔ فائل فوٹو: سٹاک امیجز

پولیس کا کہنا ہے کہ ’بروقت کارروائی سے متاثرہ شخص کو غیرقانونی پیوندکاری سے بچا لیا گیا۔ زی حراست ملزم سے تفتیش جاری ہے جبکہ دیگر ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔‘

اسی نوعیت کا ایک اور واقعہ تھانہ ایئرپورٹ کی حدود میں پیش آیا، جہاں پولیس کو چند روز قبل 15 پر کال موصول ہوئی۔

ایس پی پوٹھوہار احمد طلحہ ولی کے مطابق پولیس موقع پر پہنچی تو گھر کے اندر ایک شخص سٹریچر پر رسیوں سے بندھا ہوا ملا۔ 

اُنہوں نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’پولیس نے فوری طور پر اسے بازیاب کرایا، جبکہ کچھ ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ دو ملزموں کو گرفتار کر کے مزید تفتیش شروع کی گئی، جس میں انکشاف ہوا کہ اس گھر میں بھی انسانی اعضا کی غیرقانونی پیوندکاری اور فروخت کا دھندا جاری تھا۔‘

راولپنڈی پولیس کے مطابق دونوں کارروائیوں میں دو گروہوں کا پتہ لگایا گیا، ان کے کارندوں کو گرفتار کیا گیا اور ان کے زیرِاستعمال مقامات کو سیل کر دیا گیا۔ تاہم پولیس مزید ملزموں کی تلاش کر رہی ہے جن میں دو سرجن، ان کے اسسٹنٹ اور اس غیرقانونی کاروبار میں ملوث دیگر چار افراد شامل ہیں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US