پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے، قیادت پر اراکین اسمبلی کی برہمی

image

پاکستان تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات سنگین ہو گئے ہیں، بانی عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کے معاملے پر پارٹی واضح طور پر تقسیم کا شکار ہے۔

کوہاٹ سے رکن قومی اسمبلی ذوالفقار خان نے پارٹی قیادت پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انتخابات میں کامیابی کے بعد سے آج تک کسی اندرونی اجلاس میں عمران خان کی رہائی پر سنجیدہ بات چیت یا عملی اقدام کا فیصلہ نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہر اجلاس میں اٹک پل بند کرنے اور احتجاجی تحریک چلانے جیسے اقدامات کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، مگر قیادت نے اس پر کوئی عمل نہیں کیا۔

ذوالفقار خان نے پارٹی کے آفیشل گروپ میں کھلے خط میں لکھا کہ یہ ان کی آخری کوشش ہے کیونکہ عمران خان کی رہائی کے لیے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ضروری ہیں، لیکن آج تک اس مقصد کے لیے کوئی کمیٹی تک قائم نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب مخلص کارکنوں کو خود ہی آگے بڑھنا ہوگا کیونکہ موجودہ قیادت عملی قدم اٹھانے کو تیار نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سینئر رہنما شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالا جا چکا تھا، تاہم ان کی واپسی کے لیے جاری مہم پر بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ پارٹی میں قائد حزب اختلاف سمیت تین بڑے عہدوں کے لیے لابنگ بھی جاری ہے۔

مزید یہ کہ بعض اراکین اسمبلی نے کھل کر بانی تحریک کی بہنوں پر پارٹی پر قبضے کا الزام لگایا ہے، جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف بھی کافی عرصے سے مخالفت موجود ہے۔ ذرائع کے مطابق کئی اراکین پہلے ہی وفاداریاں تبدیل کر چکے ہیں اور مزید بھی پارٹی پالیسی سے لاتعلقی کا اعلان کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US