باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کے ممکنہ آپریشن کی تیاری شروع، ذرائع

image

باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ قبائلی عمائدین کو خبردار کر دیا گیا ہے کہ علاقے میں چھپے دہشت گردوں کو یا تو فوری طور پر نکالیں یا سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے لیے علاقے کو خالی کر دیں۔

اس بابت باجوڑ میں جاری امن جرگہ کا ساتواں دور بھی بغیر کسی پیش رفت کے مکمل ہوگیا۔ جرگہ سربراہ ہاون الرشید کے مطابق فریقین کی کچھ شرائط ہیں جن کی وجہ سے مذاکرات تاحال کامیاب نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو واضح پیغام دیا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں اور مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے افغان حکومت سے بھی اس سلسلے میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست یا سیکیورٹی اداروں کی جانب سے شدت پسندوں کے ساتھ کوئی براہ راست مفاہمت یا مذاکرات نہیں ہو رہے۔ باجوڑ میں موجود دہشت گرد عام شہریوں کے درمیان چھپ کر نہ صرف دہشت گردی بلکہ دیگر جرائم میں بھی ملوث ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے قبائلی عمائدین کو تین نکات پیش کیے ہیں؛ دہشت گردوں کو فوری طور پر نکالا جائے، علاقے کو کارروائی کے لیے ایک یا دو دن کے لیے خالی کر دیا جائے، اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو آپریشن کے دوران عام شہریوں کے نقصان کو کم سے کم رکھا جائے کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر حال میں کی جائے گی۔

باجوڑ انتظامیہ نے کسی بھی ممکنہ کارروائی سے قبل عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں اور سڑک کے دونوں اطراف 100 میٹر تک فصل کاٹنے کی ہدایات دی ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US