پاکستان میں کون سے یو ایس ایڈ پروگرام دوبارہ شروع ہو رہے ہیں؟

image
 فروری 2025 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک ایگزیکٹیو آرڈر کے تحت یو ایس ایڈ کے پاکستان میں جاری تقریباً 84 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے 39 مختلف منصوبے معطل کر دیے گئے تھے جن میں تعلیم، توانائی، زراعت اور گورننس کے مختلف شعبے شامل تھے۔ 

تاہم بعد ازاں پاکستانی حکام اور امریکی سفارت خانے کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں دو اہم پروگراموں کی جزوی بحالی ممکن ہو چکی ہے جو شفافیت اور نگرانی کے سخت نظام کے تحت دوبارہ شروع کیے جا رہے ہیں۔ 

بحال ہونے والے ان پروگراموں میں نیڈ بیسڈ میرٹ سکالرشپ پروگرام اور سابقہ فاٹا کا انفراسٹرکچر پروگرام شامل ہے۔ 

جولائی 2025 میں دوبارہ مذاکرات ہوئے جن کے بعد ان پروگراموں کی فنڈنگ بحال کی گئی۔

یہ دو پروگرام کیا ہیں؟ پاکستانی اور امریکی حکام کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی روشنی میں یو ایس ایڈ کے دو پروگراموں، جن میں ایک نیڈ بیسڈ میرٹ سکالرشپ (فیز II) اور دوسرا فاٹا انفراسٹرکچر پروگرام شامل ہے، کی بحالی ممکن ہو سکی ہے۔ 

ان پروگراموں کے لیے فنڈز کی فراہمی جاری رہے گی تاہم شفافیت برقرار رکھنے کے لیے پہلے سے زیادہ اقدامات کیے گئے ہیں۔ 

نیڈ بیسڈ میرٹ سکالرشپ پروگرام اُن غریب مگر ذہین طلبہ کے لیے ہے جو پاکستان کی سرکاری یونیورسٹیوں میں اعلٰی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن مالی مسائل کی وجہ سے اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے۔ 

یہ سکالرشپ ہاسٹل فیس، ٹیوشن فیس، کتابوں اور دیگر اخراجات کو مکمل طور پر کور کرتی ہے۔ 

یہ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے تعاون سے چلتا ہے اور اس کا فوکس خواتین، دیہی علاقوں کے طلبہ، اور کم آمدنی والے خاندانوں پر ہوتا ہے۔ 

اس پروگرام کے دوسرے مرحلے کی بحالی سے ہزاروں طلبہ کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے خاص طور پر پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، اور آزاد کشمیر کے تعلیمی ادارے اس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

بحالی کے بعد پروگرام کے تحت نئے تعمیراتی منصوبے دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آزاد کشمیر کے ضلع باغ سے تعلق رکھنے والے طالب علم عمر عالم (فرضی نام)، جو اسلام آباد کی ایک سرکاری یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم ہیں، یو ایس ایڈ کے اسی پروگرام کے تحت دو سال سے سکالرشپ حاصل کر رہے تھے۔ 

تاہم رواں سال جب اس پروگرام کی معطلی کی خبر آئی تو وہ مایوس ہو گئے اور انہیں یہ خدشہ تھا کہ ان کا مفت تعلیم حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ 

انہوں نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ اب خاصے پُرامید ہیں کہ ان کی سکالرشپ جاری رہے گی اور وہ اپنی ڈگری مکمل کر سکیں گے۔‘ 

یو ایس ایڈ کا فاٹا انفراسٹرکچر پروگرام سابقہ فاٹا (ضم شدہ قبائلی اضلاع) کے لیے شروع کیا گیا تھا تاکہ وہاں تباہ شدہ یا غیرموجود بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جا سکے۔ 

اس پروگرام کے تحت سڑکیں، پل، پانی کی فراہمی، سکول، طبی مراکز اور دیگر بنیادی سہولتیں تعمیر یا بحال کی جانی تھیں۔ 

اس پروگرام کا مقصد ان علاقوں میں ترقی کو فروغ دینا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، اور دہشت گردی و بدامنی سے متاثرہ علاقوں میں استحکام لانا ہے۔ 

بحالی کے بعد اس پروگرام کے تحت نئے تعمیراتی منصوبے دوبارہ شروع کیے جائیں گے جن سے مقامی لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آنے کی توقع ہے۔ 

یو ایس ایڈ کے ملازمین کو فارغ کرنے پر امریکہ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ (فوٹو: اے پی)

فنڈنگ بند ہونے سے قبل یو ایس ایڈ پاکستان میں کون سے پروگرام چلا رہا تھا؟ 

یو ایس ایڈ نے فنڈنگ کے تعطل سے قبل پاکستان میں کئی اہم شعبوں میں معاونت فراہم کی تھی۔ 

تعلیم کے میدان میں نیڈ بیسڈ میرٹ سکالرشپ، سکولوں کے لیے کتابیں، اساتذہ کی تربیت اور خواندگی کے منصوبے شامل تھے۔  

اسی طرح صحت کے شعبے میں زچہ و بچہ کی نگہداشت، خاندانی منصوبہ بندی اور ویکسینیشن کی مہم شامل رہیں۔ 

معاشی ترقی کے لیے زراعت کا فروغ، کسانوں کی تربیت، مارکیٹ تک رسائی، اور خواتین و نوجوانوں کے لیے چھوٹے کاروباری پروگرامز جاری تھے۔  

جبکہ توانائی کے شعبے میں تربیلا اور دیگر ہائیڈرو منصوبوں کی اپ گریڈیشن، بجلی کی ترسیل میں بہتری اور لائن لاسز کم کرنے پر کام کیا گیا۔ 

جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے الیکشن کمیشن، بلدیاتی حکومتوں، اور عدالتی اصلاحات کے لیے فنڈز مہیا کیے گئے۔  

علاوہ ازیں فاٹا اور خیبر پختونخوا میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی، سڑکوں، سکولوں اور طبی مراکز کی تعمیر کے منصوبے بھی شامل تھے۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US