پاکستان میں پنجاب کے مختلف شہروں، بالائی خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں کئی مقامات پر موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بادل پھٹنے اور سیلابی ریلوں کی زد میں آنے سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ریسکیو 1122 کے مطابق تحصیل سلارزئی کے گاؤں جبراڑئی میں شدید بارش (کلاؤڈ برسٹ) کے نتیجے میں سیلابی ریلے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔
اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 باجوڑ نے ڈیزاسٹر، میڈیکل اور غوطہ خور ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر روانہ کیں۔
ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے مقامی افراد کے تعاون سے اب تک 8 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں جبکہ چار زخمیوں کو ریسکیو کر کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔مقامی افراد کے مطابق اب بھی تقریباً 17 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر باجوڑ امجد خان کی نگرانی میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ریسکیو 1122 کے مطابق بٹگرام اور نیل بند کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث 10 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 18 کی تلاش جاری ہے۔لوئر دیر میں موسلا دھار بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ چار زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔بٹگرام، نیل بند: سیلابی ریلے سے 10 افراد جاں بحق، 18 کی تلاش جاری۔
ریسکیو 1122، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف۔#بٹگرام #سیلاب #Rescue1122 #FloodUpdate pic.twitter.com/ep72LbFsuA
— KP_Rescue1122 (@KPRescue1122) August 15, 2025
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔اُدھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ چار کو موقع پر بچا لیا گیا۔سوات اور دیر لوئر میں شدید بارشوں کے باعث الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ بلند سیلابی کیفیت نیچے کے علاقوں کی طرف بڑھ رہی ہے اور متعدد مقامات کو متاثر کر سکتی ہے۔گلگت بلتستان میں لینڈ سلائڈنگ، سیلاب اور مڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہوگئی ہیں۔ ترجمان نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ پر چار مختلف مقامات پر دو دو طرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔