سعودی عرب کی حکومت نے مسجد الحرام مکّہ اور مسجد النبی مدینہ میں ہر قسم کی تصویری اور ویڈیو ریکارڈنگ پر باضابطہ پابندی عائد کر دی ہے۔ نئے قواعد کے مطابق زائرین اور عبادت گزار حضرات کے لیے موبائل فونز، کیمرے اور دیگر ریکارڈنگ ڈیوائسز کا استعمال مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
سعودی وزارت حج و عمرہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام عبادت گاہوں کی تقدس اور زائرین کی پرامن عبادت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ پابندی کا اطلاق مسجد الحرام، مسجد النبی اور ان کے اطراف میں واقع تمام علاقوں پر ہوگا، چاہے وہ نماز کے دوران ہوں یا دیگر عبادات کے دوران۔
وزارت نے زور دیا ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے زائرین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں جرمانہ یا دیگر انتظامی اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل زائرین کی جانب سے موبائل فونز اور کیمرے کے استعمال کی وجہ سے عبادت کے دوران خلل اور سکیورٹی خدشات سامنے آتے رہے ہیں۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ زائرین کو عبادت گاہوں میں موجود رہتے ہوئے زیادہ سے زیادہ روحانی تجربہ حاصل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، وزارت نے زائرین سے درخواست کی ہے کہ وہ اس نئے اصول کی مکمل پابندی کریں تاکہ عبادت گاہوں میں سکون اور تحفظ برقرار رہے۔