پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے علاقے میں بادل پھٹنے، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے تقریباً 50 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔عرب نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے ریسکیو 1122 کے ضلعی ایمرجنسی آفیسر امجد خان نے بتایا کہ تحصیل سلارزئی کے گاؤں جبراڑئی میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں سیلابی ریلے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔’مقامی لوگوں کی مدد سے امدادی کارکنوں نے اب تک 16 لاشیں نکال لی ہیں جبکہ تین زخمیوں کو بچا لیا گیا ہے۔‘
ریسکیو 1122 کے مطابق بٹگرام اور نیل بند کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث 10 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 18 کی تلاش جاری ہے۔
شمالی گلگت بلتستان کے علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
گلگت بلتستان ریسکیو 1122 سروس کے ایک سینیئراہلکار طاہر شاہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ مختلف واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ غذر کے گاؤں خلتی میں سیلاب کے ملبے تلے دب کر چھ افراد ہلاک ہوئے۔
’ان میں سے چار کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور دو ابھی تک لاپتہ ہیں، جبکہ دیگر پانچ افراد زخمی ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’اسی طرح غذر کی وادی اشکومان میں ایک 70 سالہ شخص اور 13 سالہ لڑکی جان سے گئے۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں بھی دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘
لوئر دیر میں موسلا دھار بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 9 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق پانچ افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ چار زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا کے بیان کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 43 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوئے ہیں۔بٹگرام، نیل بند: سیلابی ریلے سے 10 افراد جاں بحق، 18 کی تلاش جاری۔
ریسکیو 1122، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف۔#بٹگرام #سیلاب #Rescue1122 #FloodUpdate pic.twitter.com/ep72LbFsuA
— KP_Rescue1122 (@KPRescue1122) August 15, 2025
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے بیشتر دریاؤں اور ندی نالوں میں سیلابی صورتحال ہے۔ مختلف واقعات میں آٹھ افراد جاں بحق جبکہ دو کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ متاثرہ اضلاع کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے دو دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔نیلم رتی گلی میں پھنسے ہوئے سیاحوں میں سے 500 سے زائد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔اُدھر مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ چار کو موقع پر بچا لیا گیا۔
مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں مہران کار سیلابی ریلے میں بہنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے (فوٹو: ریسکیو)
سوات اور دیر لوئر میں شدید بارشوں کے باعث الرٹ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہ بلند سیلابی کیفیت نیچے کے علاقوں کی طرف بڑھ رہی ہے اور متعدد مقامات کو متاثر کر سکتی ہے۔
گلگت بلتستان میں لینڈ سلائڈنگ، سیلاب اور مڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہیں مختلف مقامات پر بند ہو گئی ہیں۔ ترجمان نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے مطابق جگلوٹ سکردو روڈ پر چار مختلف مقامات پر دو دو طرفہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔