پاکستان میں 22 اگست کے بعد بارشوں کے مزید تین سپیلز آنے کا امکان، این ڈی ایم اے

image
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے کے حکام کا کہنا ہے کہ ’بارشوں کا حالیہ سلسلہ 22 اگست تک جاری رہے گا جس میں مزید شدت متوقع ہے۔ 22 اگست کے بعد مون سون بارشوں کے مزید دو سے تین سپیلز آنے کا امکان ہے۔‘

اتوار کو اسلام آباد میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدرنے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں سیلاب کی وجہ سے 313 افراد ہلاک ہوئے، بونیر میں 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔‘

انہوں نے کہ ’بونیر، باجوڑ اور بٹگرام میں بحالی کا کام جاری ہے۔ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق نقصانات کے ازالے کے لیے سروے کیا جائے گا۔‘

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ’جن علاقوں میں رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں وہاں بحالی کا کام جاری ہے۔ این ڈی ایم اے صوبائی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے مون سون کا پھیلاؤ زیادہ ہے۔ ستمبر کے پہلے ہفتے تک مون سون کا سپیل رہنے کا امکان ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ نشیبی علاقوں کو خالی کرایا جائے گا جہاں فلیش فلڈنگ کا خطرہ ہے۔ کل پیر سے زیادہ جانی نقصانات والے اضلاع میں ریلیف پیکجز پہنچائیں گے۔ متاثرہ اضلاع میں امدادی سامان اور خوراک بھیجی جائے گی۔

پنجاب میں آج سے شدید بارشیں، کلاؤڈ برسٹ کا خدشہ

محکمہ موسمیات نے آج اتوار سے پاکستان کے کئی علاقوں میں مون سون بارشوں کی شدت میں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کا یہ سپیل پنجاب کے بالائی علاقوں، بالائی خیبر پختونخوا، راولپنڈی، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں 20 سے 21 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔

پنجاب کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے نے آج سے 23 اگست کے دوران صوبے بھر میں فلیش، اربن اور ریورائن فلڈنگ (سیلاب) کے خدشات سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق 17 سے 23 اگست تک پنجاب بھر میں شدید طوفانی بارشوں اور بالائی پنجاب میں کلاؤڈ برسٹنگ کا خدشہ ہے۔

پی ڈی ایم اے نے ڈپٹی کمشنرز، ریسکیو اور تمام محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے جبکہ شہریوں سے احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل کی ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے 17 اگست سے صوبے بھر میں شدید مون سون بارشوں اور فلیش فلڈنگ کا الرٹ جاری کردیا۔

ڈپٹی کمشنرز، ریسکیو اور تمام محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت، شہریوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل۔

بجلی کے کھمبوں، برساتی نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں۔ pic.twitter.com/vbalYgieXS

— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) August 16, 2025

پاکستان میں مون سون کا یہ سپیل کب تک جاری رہے گا؟پاکستان کے بیشتر علاقوں میں مون سون کی طوفانی بارشیں جاری ہیں، خصوصاً بالائی خیبر پختونخوا، خطہ پوٹھوہار یعنی راولپنڈی، اسلام آباد، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر میں یہ بارشیں شدید تباہی کا سبب بنی ہیں، جن کے نتیجے میں اب تک 340 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ مون سون کی بارشیں ہیں جو عموماً جولائی اور اگست کے مہینے میں ہوتی ہیں اور کبھی کبھار یہ سلسلہ ستمبر کے مہینے میں بھی جاری رہتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر فارکاسٹنگ عرفان ورک نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’موجودہ سپیل 21 اگست تک جاری رہ سکتا ہے، اس کے بعد دو دن تک موسم صاف رہے گا، جبکہ اگست کے آخری ہفتے میں مون سون کی بارشوں کا ایک اور سپیل آنے کا امکان ہے۔‘اس سوال پر کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع کب ہوتا ہے اور یہ کب تک رہتا ہے؟ محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر فارکاسٹنگ کا کہنا تھا کہ ’مون سون کی بارشیں عموماً جولائی، اگست اور پھر ستمبر کے وسط تک جاری رہتی ہیں، جبکہ بعض اوقات یہ ستمبر کے آخری ہفتے تک بھی جاری رہ سکتی ہیں۔‘

عرفان ورک کے مطابق رواں برس کی مون سون بارشیں بھی ممکنہ طور پر 15 ستمبر تک جاری رہیں گی، تاہم بعض اوقات یہ ستمبر کے پورے مہینے میں بھی جاری رہ سکتی ہیں، لیکن اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں۔ البتہ موجودہ اندازے کے مطابق اگست کا آخری ہفتہ اور پھر ستمبر کے وسط تک بارشوں کے امکانات موجود ہیں۔

سیاح غیر ضروری سفر سے گریز کریں: این ڈی ایم اے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بھی ایک الرٹ جاری کیا ہے، جس کے مطابق ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ 21 اگست تک جاری رہ سکتا ہے۔ اس لیے تمام متعلقہ اداروں، جن میں پی ڈی ایم ایز اور مقامی حکومتیں شامل ہیں، کو پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔

این ڈی ایم اے نے سیاحوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک کے بالائی علاقوں، شمالی علاقہ جات، پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر اور گلگت بلتستان جانے سے فی الحال اجتناب کریں۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US