’گھاس کھا کر زندہ رہا‘ لاہور کا سیاح ہنزہ سے 15 روز بعد زخمی حالت میں ریسکیو

image
گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں پنجاب سے آئے ایک سیاح کو گزشتہ روز زخمی حالت میں ریسکیو کیا گیا۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے محمد افضل گوجال کے پہاڑی علاقے مسگر میں نیم بے ہوشی کی حالت میں ملے تھے۔

سیاح کو مقامی افراد نے محفوظ مقام پر منتقل کیا اور کھانے کی فراہمی کے علاوہ طبی امداد بھی دی گئی۔

مقامی رضاکار محمد اکرم کے مطابق ’کئی روز تک بھوکا رہنے کی وجہ سے سیاح کی حالت ٹھیک نہیں تھی، ہم نے فوری طور پر کندھوں پر اٹھا کر قریبی قیام گاہ منتقل کیا، جہاں حالت میں بہتری آئی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ سیاح کے پاؤں پر زخموں کے نشانات تھے اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھے۔ ان کا بیگ دو روز قبل دریا کے کنارے سے ملا تھا۔

رضاکاروں نے تین دن کا سفر کرنے کے بعد زخمی سیاح کو سوست منتقل کیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

سیاح نے مقامی افراد کو بتایا کہ ان تعلق شاہدرہ لاہور سے ہے وہ چار دوستوں کے ہمراہ سیر و تفریح کے لیے پاک چین بارڈر خنجراب آئے ہوئے تھے۔

کئی روز تک بھوکا رہنے کی وجہ سے سیاح کی حالت ٹھیک نہیں تھی۔

انہوں نے اپنے دوستوں پر الزام لگایا کہ انہوں نے پیسے چھین کر پہاڑی سے دھکا دے دیا تھا۔

ان کے مطابق ’میں 15 روز ان پہاڑوں میں بے یارومددگار پڑا رہا، بھوک لگنے پر گھاس کھا کر گزارا کرتا۔‘

انہوں نے رضاکاروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ ہوتے تو شاید انہی پہاڑوں میں ہی جان نکل جاتی۔

پولیس کا موقفسوست پولیس نے ’متشبہ‘ سیاح کو اپنی تحویل میں لے کر علاج معالجہ شروع کر دیا ہے۔

 پولیس کے مطابق تفتیش شروع کر دی گئی ہے تاہم افضل کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے اور شک ہے کہ شاید اس کو غیرقانونی طور پر سرحد پار کرانے کی غرض سے لایا گیا ہو۔

مقامی رضاکاروں نے زخمی شخص کو اٹھا کر محفوظ مقام پر منتقل کیا اور ابتدائی طبی امداد دی۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے دیگر دوستوں کو بارڈر پار کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہو تاہم ابھی صورت حال واضح نہیں ہے اور تفتیش جاری ہے۔

سیاح افضل کے حوالے سے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ’اس کی حالت کافی خراب تھی اور اس نے کئی روز بھوک اور پیاس برداشت کی اس لیے کمزوری کا شکار ہے جبکہ وہ زخمی بھی ہے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان ہنزہ، غذر سمیت نگر کے علاقوں میں بارشوں اور سیلاب کے باعث بیشتر شاہراہیں بند ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک بھی معطل ہے۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US