پاکستان کے مخلتف علاقوں میں بارشوں کے باعث حادثات میں مزید 21 افراد ہلاک

image
پاکستان کے بالائی علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے جبکہ ملک کے جنوبی ساحلی شہر کراچی میں منگل کی موسلادھار بارش کے بعد بدھ کی صبح بھی مختلف علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

شہر میں ریسکیو حکام نے بارش کے باعث حادثات میں دس ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

ملک میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 اموات ہوئیں جن میں سے دس کراچی جبکہ 11 گلگت بلتستان میں ہوئیں۔

این ڈی ایم اے نے ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں، پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کا الرٹ جاری کیا ہے۔

منگل کو اپنے بیان میں این ڈی ایم اے نے کہا کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے مختلف اضلاع بشمول کوئٹہ، ژوب، زیارت، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، مستونگ، نوشکی اور بارکھان میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔‘

این ڈی ایم اے کے مطابق ’پنجاب کے مختلف شہروں میں اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے اور مری، راولپنڈی، جہلم، چکوال اور اٹک میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔‘

وزیراعلٰی سندھ کی زیرِ صدارت ہنگامی اجلاسوزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کراچی میں بارش اور سیلابی صورتحال پر منگل کی رات ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ کراچی میں 12 گھنٹے کے دوران 245 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ’بارش کی صورتحال کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوا، تاہم اہم شاہراہیں کسی حد تک کلیئر کر دی گئی ہیں۔‘

سندھ کے وزیراعلیٰ نے کراچی میں بدھ کو عام تعطیل کا اعلان کیا اور عوام سے گھروں میں رہنے کے لیے کہا۔

وزیراعلیٰ نے خبر دار کیا ہے کہ ’مزید بارش کا امکان ہے اس لیے عام تعطیل کی ہے تاکہ عوام کو تکلیف نہ ہو۔‘

اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ صوبائی وزرا، میئر اور کمشنر کراچی بھی تھے۔

اس سے پہلے وزیراعلیٰ کو وزیراعظم شہباز شریف نے فون کیا اور کراچی و صوبے کے دیگر شہروں میں بارشوں کے حوالے صورتحال دریافت کی۔

جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ’بارش میں کچھ قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جس کا شدید افسوس ہے۔‘

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہنگامی صورتحال میں ہرقسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

سیلاب سے خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ جانی نقصان ضلع بونیر میں ہوا۔ فوٹو: اے ایف پی

خیبر پختونخوا میں اب تک کتنا نقصان ہوا؟خیبر پختونخوا کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بدھ کو بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں اب تک ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 377 افراد ہلاک اور 182 افراد زخمی ہوئے۔

’مرنے والوں میں 294 مرد، 50 خواتین اور 33 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 145 مرد، 27 خواتین اور 10 بچے ہیں۔‘

رپورٹ کے مطابق صوبے میں بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مجموعی طور پر 1377 گھر وں کو نقصان پہنچا۔ جن میں 1022 گھرجزوی اور 355 گھر مکمل منہدم ہوئے۔

’سیلاب سے زیادہ  متاثرہ ضلع بونیر میں  اب تک مجموعی طور پر  228 افراد ہلاک ہوئے۔‘

این ڈی ایم اے کے مطابق ’پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش متوقع ہے۔‘ فوٹو: اے ایف پی

کراچی میں بارش کے باعث امواتگلستان جوہر میں گھر کی دیوار گرنے سے بچوں سمیت چار افراد کی موت ہوئی جبکہ شاہ فیصل کالونی میں کرنٹ لگنے سے دو نوجوانوں کی ہلاکت ہوئی۔

ریسکیو حکام کے مطابق اورنگی میں ایک بچہ دیوار گرنے سے ہلاک ہوا جبکہ نارتھ کراچی میں کرنٹ سے ایک شخص کی موت ہوئی۔

ڈیفنس خیابان میں بھی کرنٹ لگنے سے ایک شہری ہلاک ہوا۔

ملیر میں پیٹرول پمپ پر آگ لگنے سے بھی ایک ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

شارع فیصل پر نرسری کے قریب ایک موٹر سائیکل سوار کرنٹ لگنے سے موت کے منہ میں چلا گیا۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق گرومندر نالے میں ڈوب کر ایک 50 سالہ شہری عباس کی موت ہوئی۔

ریسکیو سروس نے بتایا ہے کہ ڈیفنس کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے ایک موٹر سائیکل سوار کی موت واقع ہوئی۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US