خیبر پختونخوا حکومت نے 55 سرکاری کالجز کو نجی شعبے کے حوالے کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کی جانب سے تیار کی گئی سفارشات کے مطابق یہ اقدام تعلیمی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے اور سرکاری اخراجات کم کرنے کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ان کالجز کے اساتذہ اور طلبہ کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا اور فیس کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ان اداروں کو نجی شعبے کے اشتراک سے چلانے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ بنیادی سہولیات کی فراہمی، اساتذہ کی دستیابی اور تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
نجی شعبےکو دیے جانے والے کالجوں کی لسٹ میں ایبٹ آباد، بنوں، بٹگرام، ڈیرہ اسماعیل خان، ہنگو، ہری پور، کرک، کوہاٹ، کوہستان، کرم، ملاکنڈ، شانگلہ، جنوبی وزیرستان، پشاور، نوشہرہ، اورکزئی، صوابی اور ٹانک کے مختلف ڈگری اور گرلز ڈگری کالجز شامل ہیں۔