اسلام آباد : انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں آن لائن امتحانی نظام ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہوگیا۔
گزشتہ دو سے تین سال سے طلبہ و طالبات کو بارہا آن لائن امتحانی نظام کی خرابیوں اور خامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کے باعث طلبہ و طالبات شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
طلبہ نے شکایت کی ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے آن لائن سسٹم کو بہتر بنانے کی بجائے زبانی دعوؤں پر اکتفا کیا ہے۔ امتحانات کے دوران سسٹم اچانک جام ہوجاتا ہے، جس سے طلبہ کے قیمتی اوقات ضائع ہوتے ہیں اور وہ اپنے پرچے مکمل نہیں کر پاتے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ امتحانی عمل کے دوران کئی طلبہ و طالبات کو شدید مشکلات پیش آئیں، بعض نے پرچے مکمل کیے بغیر سسٹم ڈاؤن ہونے پر امتحان چھوڑنا پڑا۔ والدین اور طلبہ دونوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس ناقص نظام کو فی الفور ختم کیا جائے اور طلبہ کو روایتی طریقہ امتحان یعنی تحریری پرچوں کے ذریعے امتحان دینے کی سہولت فراہم کی جائے۔
اس صورتحال پر طلبہ نے کہا کہ "ہماری ڈگریاں اور مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی مسلسل غفلت اور نااہلی ہمارے تعلیمی سفر کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔"
مزید برآں، طلبہ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی اپیل کی ہے کہ اس معاملے کا نوٹس لیا جائے اور فوری طور پر طلبہ کو ریلیف دیا جائے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں جبکہ یونیورسٹی کی کوآرڈینیٹر عاصمہ منصور کا کہنا ہے کہ یہ تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں۔