کراچی میں آزادی کی رات پر کی جانے والی ہوائی فائرنگ ایک معصوم بچی کی جان لے گئی تھی، اور اب اس سانحے کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ عزیز آباد کی رہائشی چھوٹی مرحا وقاص، جو پہلی جماعت کی ذہین طالبہ تھی، اپنے رپورٹ کارڈ میں اے گریڈ لا کر کامیاب قرار پائی۔ لیکن بدقسمتی سے چند لمحوں کی لاپرواہی نے اس کی زندگی کا سفر ادھورا چھوڑ دیا۔
فرانزک رپورٹ آنے سے قبل ہی زیر حراست ملزمان قتل کے مقدمہ میں فٹ
پولیس کے مطابق 13 اور 14 اگست کی درمیانی شب جشن آزادی کے موقع پر ایک اندھی گولی لگنے سے مرحا جاں بحق ہوئی۔ واقعے کے بعد پولیس نے مختلف مقامات سے چار افراد کو حراست میں لیا، جن کے پاس لائسنس یافتہ نائن ایم ایم پستول موجود تھے۔ تاہم پولیس نے فرانزک رپورٹ آنے سے قبل ہی زیر حراست افراد پر قتل کا مقدمہ درج کردیا۔
مرحا کے والد وقاص کا کہنا ہے کہ وہ انصاف کے منتظر ہیں اور چاہتے ہیں کہ جس شخص کی غفلت نے ان کی بچی کی جان لی، اسے سخت سزا دی جائے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی تک انہیں یقین نہیں کہ اصل مجرم کون ہے۔
ایس ایچ او عزیز آباد وقار قیصر نے بتایا کہ فرانزک جانچ کے بعد یہ طے ہوگا کہ مہلک گولی کس کے ہتھیار سے چلی۔ ان کے مطابق چاروں گرفتار افراد واقعے کے وقت مرحا کے گھر کے قریب ہی ہوائی فائرنگ کر رہے تھے۔
یہ سانحہ ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ جشن کی خوشیوں کو خطرناک انداز میں منانے کی روش کتنی قیمتی جانیں نگل سکتی ہے۔