حکومت پاکستان نے افغان مہاجرین کے لیے ملک میں قیام کی حتمی تاریخ 31 اگست 2025 مقرر کردی ہے۔ اس سلسلے میں بلوچستان کے ایرانی سرحد سے متصل ضلع واشک کی تحصیل ماشکیل کےاسسٹنٹ کمشنر کے دفتر سے جاری کردہ ایک اشتہار میں تمام افغان شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقررہ تاریخ تک اپنے وطن افغانستان واپس لوٹ جائیں۔
اشتہار میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ پابندی تمام افغان شہریوں پر لاگو ہوگی، خواہ وہ پی او آر کارڈ ہولڈر ہوں یا اے سی سی (افغان سٹیزن کارڈ) ہولڈر۔ مقررہ مدت کے بعد اگر کوئی افغان شہری تحصیل ماشکیل یا اس کے نواحی علاقوں میں پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور انہیں جبری طور پر افغانستان بھیجا جائے گا۔
انتظامیہ نے افغان شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ بروقت واپسی کو یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کی قانونی کارروائی اور مشکلات سے دوچار نہ ہوں۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال ملک بھر میں افغان شہریوں کے قیام کے حوالے سے پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس جانا ہوگا۔ ابتدائی طور پر افغان مہاجرین کے لیے رضاکارانہ واپسی کا عمل شروع کیا گیا تھا اور مختلف ادوار میں واپسی کی ڈیڈ لائن دی جاتی رہی، تاہم اب حکومت نے 31 اگست 2025 کو حتمی تاریخ قرار دیا ہے۔
پاکستان میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد کئی دہائیوں سے مقیم ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لاکھوں افغان باشندے پاکستان کے مختلف شہروں اور سرحدی علاقوں میں آباد ہیں۔ حکومتی مؤقف ہے کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی پاکستان کے قومی مفاد، داخلی سلامتی اور معیشت کے لیے ناگزیر ہے۔
انتظامیہ کے مطابق افغان شہریوں کو واپسی کے لیے مقررہ مدت تک ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی لیکن اس کے بعد کسی قسم کی نرمی یا رعایت نہیں دی جائے گی۔