"میری اس عورت سے انسٹاگرام پر بات چیت شروع ہوئی تھی، ڈیڑھ سال سے ہمارا رابطہ تھا۔ پہلے صرف فون پر بات کرتے تھے، پھر ملاقاتیں بھی ہونے لگیں۔ وہ مجھ پر شادی کا دباؤ ڈالتی رہی اور اس نے مجھے ڈیڑھ لاکھ روپے قرض بھی دیا تھا۔ 11 اگست کو جب ہم ملے تو اس نے پھر شادی اور پیسوں کی بات کی، میں غصے میں آ گیا اور دوپٹے سے اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ بعد میں پتہ چلا کہ وہ شادی شدہ ہے اور بچوں کی ماں بھی ہے۔ انسٹاگرام پر فلٹرز لگا کر وہ اپنی اصل عمر چھپاتی تھی، اسی وجہ سے میں نے اس سے شادی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔"
اتر پردیش کے ضلع مین پوری میں ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا جہاں دوستی کے نام پر شروع ہونے والا رشتہ قتل پر ختم ہوا۔ پولیس کے مطابق 52 سالہ خاتون کی لاش کرپاری گاؤں کے قریب سے ملی، جس کی گردن پر دباؤ کے واضح نشانات تھے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے بھی گلا گھونٹ کر قتل کی تصدیق کر دی۔
تحقیقات کے دوران پولیس نے مقتولہ کی شناخت کی تو انکشاف ہوا کہ وہ فرخ آباد کی رہائشی تھی۔ ملزم 26 سالہ ارون راجپوت کو گرفتار کیا گیا جس نے جرم قبول کرتے ہوئے پورا واقعہ بیان کیا۔ ارون نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر قائم ہونے والی دوستی آہستہ آہستہ ذاتی ملاقاتوں میں بدلی۔ مگر خاتون کے شادی کے تقاضے اور قرض کی واپسی کا مطالبہ اس کے لیے ناقابلِ برداشت بن گئے۔
ملزم کے مطابق انسٹاگرام پر خاتون اپنی عمر کم دکھانے کے لیے فلٹرز کا استعمال کرتی تھی۔ جب پہلی مرتبہ آمنے سامنے ملاقات ہوئی تو اسے اصل عمر کا اندازہ ہوا۔ مزید برآں، خاتون کے پہلے سے شادی شدہ ہونے اور بچوں کی ماں ہونے کا علم ہونے کے بعد اس نے شادی سے انکار کر دیا۔ لیکن خاتون کے دباؤ نے معاملے کو اتنا بگاڑ دیا کہ وہ ایک خونی انجام تک پہنچ گیا۔
یہ کیس نہ صرف سوشل میڈیا پر جنم لینے والے رشتوں کی پیچیدگی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ آن لائن تعلقات کے خطرناک پہلوؤں پر بھی سوال اٹھاتا ہے۔