نیپال میں فیس بک سمیت متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پلیٹ فارمز تک رسائی فوری طور پر روک دی جائےگی کیونکہ یہ کمپنیاں قوانین کے مطابق رجسٹریشن کرانے اور مقامی نمائندے نامزد کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس رکھنے والے صارفین سوشل میڈیا پر افواہیں اور نفرت انگیز مواد پھیلا رہے ہیں جس سے سائبر کرائمز میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کے مطابق 3 کروڑ کی آبادی والے ملک میں 90 فیصد افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے اس مسئلے کی سنگینی مزید بڑھ گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے تمام سوشل میڈیا کمپنیوں کو بدھ تک کی مہلت دی تھی کہ وہ وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ رجسٹر ہوں ،مقامی رابطہ کاروں کو نامزد کریں اور ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد یقینی بنائیں بصورت دیگر ان پر پابندی عائد کی جائے گی۔
وزیر آئی ٹی پرتھوی سبا گروُنگ کے مطابق ہم نے کمپنیوں کو موقع دیا مگر انہوں نے نظرانداز کیا۔ اب نیپال ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ غیر رجسٹرڈ پلیٹ فارمز کو غیر فعال کر دیا جائے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام 2023 کے قانون کے تحت کیا گیا ہے جس کے مطابق تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا مقامی سطح پر رجسٹر ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا۔