’خاندان متاثر ہوگا‘، ٹیک انڈسٹری کے ’ایچ ون بی‘ امریکی ویزے کی فیس پر انڈیا کو تشویش

image
انڈیا کی سرکردہ آئی ٹی تجارتی ایسوسی ایشن نیسکام نے امریکہ میں ہنرمند ورک ویزوں کی کیٹیگری ایچ ون بی کے حصول پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر فیس عائد کیے جانے پر تشویش ظاہر کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نیسکام نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہنرمند ورکر ویزوں کے لیے حکم نامے سے ٹیک انڈسٹری پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

ہزاروں انڈین ورکرز یہ ویزے حاصل کر کے امریکہ میں روزگار سے وابستہ ہیں۔

نئی دہلی میں وزارت خارجہ نے بھی کہا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام ایسے ویزے لینے والے انڈین شہریوں کے خاندانوں کے لیے ’خلل‘ کا باعث بنے گا۔

کام کے ویزے کی یہ کیٹیگری امریکی کمپنیوں کو خصوصی مہارتوں کے حامل غیرملکی کارکنوں کو سپانسر کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اس ویزے پر انڈیا سے ہزاروں سائنسدان، انجینیئر اور کمپیوٹر پروگرامر امریکہ میں کام کرنے کے لیے جاتے ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ ویزا تین سال کے لیے جاری کیا جاتا ہے لیکن اس کی توسیع چھ سال تک کی جا سکتی ہے۔

امریکہ میں ایک لاٹری سسٹم پر ہر سال 85 ہزار افراد ایچ ون بی ویزا حاصل کرتے ہیں جن میں سے تقریباً تین چوتھائی حصہ انڈیا کے شہریوں کا ہوتا ہے۔

انڈیا کے آئی ٹی انڈسٹری کے اعلیٰ ادارے نیسکام نے کہا کہ نیا اقدام ’کاروباری تسلسل‘ کو متاثر کرے گا۔ نیسکام اتوار کو نئی فیس کے نفاذ کے ساتھ اس کے لیے دی گئی مختصر ٹائم لائن پر بھی فکرمند ہے۔

نیسکام نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایک دن کی ڈیڈ لائن دنیا بھر میں کاروباروں، پیشہ ور افراد اور طلبا کے لیے کافی غیریقینی صورتحال پیدا کرتی ہے۔‘

بیان کے مطابق ’اس پیمانے کی پالیسی تبدیلیاں مناسب منتقلی کے دورانیے کے ساتھ بہترین طور پر متعارف کرائی جاتی ہیں، جس سے تنظیموں اور افراد کو مؤثر طریقے سے منصوبہ بندی کرنے اور رکاوٹوں کو کم کرنے کا موقع ملتا ہے۔‘

صدر ٹرمپ نے جمعے کو واشنگٹن میں ویزے کی اس کیٹیگری میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے اس کے ساتھ دس لاکھ ڈالر کا ’گولڈ کارڈ‘ ریزیڈنسی پروگرام بھی متعارف کرایا۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کر رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے اس پروگرام کا مہینوں پہلے ایک خاکہ پیش کیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے اوول آفس میں اس حوالے سے حکمناموں پر دستخط کرتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پاس عظیم لوگ آنے والے ہیں، اور وہ ادائیگی کریں گے۔‘

انڈیا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہنرمند افراد کی نقل و حرکت نے دونوں ممالک میں ’ٹیکنالوجی کی ترقی، اختراع، اقتصادی ترقی، مسابقت اور دولت کی تخلیق‘ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ ان تبدیلیوں کا جائزہ لے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ اس نئے اقدام کے ممکنہ طور پر ’خاندانوں کے لیے پیدا ہونے والے خلل کے نتیجے میں انسانی مسائل سامنے آئیں گے۔‘

انڈین وزارت خارجہ نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکام معاملے کے اس پہلو پر توجہ دیں گے۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US