انڈیا کی فوج اگلے ماہ ڈرونز اور اینٹی ڈرون سسٹمز کی جانچ کے لیے ایک بڑی فوجی مشق کرے گی تاکہ اپنے فضائی دفاع کو مضبوط بنایا جا سکے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایک اعلیٰ فوجی افسر نے منگل کو بتایا کہ یہ مشق پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپ کے چند ماہ بعد کی جا رہی ہے، جس میں بڑی تعداد میں بغیر پائلٹ کے فضائی نظام (UAS) استعمال کیے گئے تھے۔اس چار روزہ جھڑپ کے بعد دونوں ہمسایہ ممالک نے ڈرون ٹیکنالوجی کی ترقی میں تیزی لائی ہے، جسے ماہرین ’ڈرون اسلحہ دوڑ‘ قرار دے رہے ہیں۔
انڈیا نے 2035 تک ایک مقامی فضائی دفاعی نظام تیار کرنے کا اعلان بھی کیا ہے، جسے ’سدرشن چکر‘ کا نام دیا گیا ہے۔ حکام نے اس منصوبے کو اسرائیل کے ’آئرن ڈوم‘ سے مشابہ قرار دیا ہے۔
انڈین فضائیہ کے ایئر مارشل راکیش سنہا، جو انٹیگریٹڈ ڈیفنس سٹاف کے ڈپٹی چیف ہیں، نے بتایا کہ انڈین فوج اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ’کولڈ سٹارٹ‘ کے نام سے اپنی سب سے بڑی ڈرون جنگی مشق کرے گی، جس میں دفاعی صنعت کے ماہرین اور محققین بھی شریک ہوں گے۔انہوں نے نئی دہلی میں ایک صنعتی تقریب کے موقع پر کہا کہ ’ہم اس مشق کے دوران کچھ ڈرونز اور اینٹی ڈرون سسٹمز کی جانچ کریں گے تاکہ ہمارا فضائی دفاع اور اینٹی ڈرون نظام مکمل طور پر مضبوط ہو جائے۔‘
انڈیا نے 2035 تک ایک مقامی فضائی دفاعی نظام تیار کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
ایک انڈین عہدیدار نے اسے پاکستان کے ساتھ حالیہ تنازع کے بعد انڈیا کی اب تک کی سب سے بڑی مشق قرار دیا، اور کہا کہ اس میں مئی میں ہونے والی ڈرون جنگ کو دوبارہ تخلیق کیا جائے گا۔
ایئر مارشل آشوتوش ڈیکشٹ، جو انٹیگریٹڈ ڈیفنس سٹاف کے سربراہ ہیں، نے بتایا کہ ڈرونز اور اینٹی ڈرون سسٹمز ’سدرشن چکر‘ فضائی دفاعی نظام کا بنیادی حصہ ہوں گے، جس میں طیارے اور اینٹی-ہائپر سونک سسٹمز بھی شامل ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ (پاکستان) بھی کام کر رہے ہیں اور بہتر ہو رہے ہیں، اس لیے ہمیں ان سے ایک قدم آگے رہنا ہوگا۔‘