وزیراعظم شہباز شریف نے واشنگٹن میں امریکی صدر سے ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے یہ ان کی پہلی ملاقات تھی جو بہت اچھے ماحول میں ہوئی اور یہ مفید اور تعمیری ملاقات تھی۔اتوار کو لندن میں سمندرپار پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’امریکہ کے ساتھ تعلقات میں پہلے ہی بہتری آنی شروع ہو گئی ہے اور اس ملاقات سے امریکہ کے ساتھ تعلقات میں مزید مضبوطی آئے گی۔‘انڈیا کے ساتھ مئی میں ہونے والی کشیدگی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے جنگ جیتی اور دشمن کو شکست فاش دی اور خدا نے پاکستان کی شان و شوکت میں بے پناہ اضافہ کیا۔‘امریکہ کے دورے کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ ’میں نے اقوام متحدہ اپنی تقریر میں پاکستان کے عوام کی نمائندگی کی اور کشمیر کا مقدمہ لڑ کر آیا ہوں۔ انڈیا کے ظلم و ستم سے کشمیر ایک دن ضرور آزاد ہو گا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’صدر ٹرمپ کی غزہ پر چھ اسلامی ممالک کے ساتھ میٹنگ ہوئی جس میں پاکستان بھی شامل تھا اور حوصلہ افزا نتائج جلد سامنے آئیں گے۔ غزہ میں زیادتی کی انتہا کر دی گئی ہے اور 64 ہزار سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا ہے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔‘واضح رہے کہ جمعے کو وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوئی تھی جس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے۔
شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کو ’مین آف پیس‘ قرار دیا جو دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں مصروف ہیں (فوٹو: پی ایم آفس)
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور انہیں ’مین آف پیس‘ قرار دیا جو دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں مصروف ہیں۔
وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو جرات مندانہ، دلیرانہ اور فیصلہ کن قیادت پر سراہا جنہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی میں کردار ادا کیا اور جنوبی ایشیا میں ایک بڑی تباہی کو ٹالنے میں مدد فراہم کی۔مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا۔