امریکی ٹیرف: انڈیا جُھکے گا نہ تذلیل برداشت کرے گا، صدر پوتن کی انڈین وزیراعظم کی تعریف

image
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے انڈیا کو روسی تیل کی خریداری سے روکنے کے لیے امریکی اقدامات پر کڑی تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’انڈیا کبھی بھی ایسے مطالبات کے سامنے نہیں جُھکے گا اور نہ ہی کسی کے سامنے اپنی تذلیل برداشت کرے گا۔‘

این ڈی ٹی وی کے مطابق روس کے شہر سوچی میں ’ولدائی ڈسکشن کلب‘ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر پوتن نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی اور انہیں ’متوازن اور عقلمند لیڈر‘ قرار دیا۔

’ولدائی ڈسکشن کلب‘ روس کا ایک اہم تھنک ٹینک اور مکالماتی فورم ہے جسے 2004 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد روس اور دیگر ممالک کے ماہرین، دانشوروں، صحافیوں، اور پالیسی سازوں کے درمیان مکالمہ، اور عالمی امور پر روسی نقطہ نظر کو اُجاگر کرنا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’انڈیا کی روسی خام تیل کی درآمد خالصتاً ایک معاشی فیصلہ ہے، اس میں کوئی سیاسی پہلو نہیں۔ اگر انڈیا ہماری سپلائی کو مسترد کرتا ہے تو اُسے مالی نقصان ہوگا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے مختلف اندازے ہیں۔ کچھ کا کہنا ہے کہ یہ نقصان نو سے 10 ارب ڈالر تک ہو سکتا ہے۔ اگر وہ (سپلائی کو) مسترد نہ کرے تو اس پر پابندیاں عائد ہوں گی اور نقصان پھر بھی اتنا ہی ہوگا۔ تو پھر مسترد کیوں کیا جائے جبکہ اس کے اندرونی سیاسی اثرات بھی ہوں؟‘

روسی صدر نے کہا کہ ’میں وزیراعظم مودی کو جانتا ہوں وہ خود بھی ایسا کوئی قدم کبھی نہیں اُٹھائیں گے۔‘ (فوٹو: اے پی)

ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’یقین کریں، انڈیا جیسے ملک کے عوام اپنے سیاسی رہنماؤں کے فیصلوں پر گہری نظر رکھتے ہیں اور وہ کبھی بھی کسی کے سامنے اپنی تذلیل برداشت نہیں کریں گے۔‘

روسی صدر نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اور پھر میں وزیراعظم مودی کو جانتا ہوں وہ خود بھی ایسا کوئی قدم کبھی نہیں اُٹھائیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’امریکہ کی طرف سے سزا کے طور پر عائد کردہ ٹیرف سے انڈیا کو جو نقصان ہو سکتا ہے، وہ روس سے خام تیل کی درآمد سے پورا ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انڈیا کو ایک خودمختار قوم کے طور پر عزت بھی ملے گی۔‘

روسی صدر کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دو ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ’انڈیا کی روسی تیل کی درآمد معاشی فیصلہ ہے، اس میں کوئی سیاسی پہلو نہیں۔‘ (فوٹو: روئٹرز)

صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں چین اور انڈیا کو یوکرین جنگ کا ’اہم مالی معاون‘ قرار دیا تھا، اور ان پر الزام لگایا تھا کہ وہ روسی تیل خرید کر اس جنگ کی مالی مدد کر رہے ہیں۔

انہوں نے سوویت یونین کے وقت سے روس اور انڈیا کے تعلقات کی ’خاص‘ نوعیت کو اُجاگر کیا، جب انڈیا اپنی آزادی کی جدوجہد میں مصروف تھا۔

’انڈیا کے عوام اس بات کو یاد رکھتے ہیں، وہ اسے جانتے ہیں، اور اس کی قدر کرتے ہیں۔ ہم اس بات کی قدر کرتے ہیں کہ انڈیا اسے نہیں بھولا۔ ہمارے کبھی بھی انڈیا کے ساتھ کوئی مسئلے یا ریاستوں کے درمیان کشیدگی نہیں رہی۔ کبھی نہیں۔‘

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US