آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے مشہور ساحلی مقام بونڈی بیچ پر فائرنگ کے ایک ہولناک واقعے کے دوران ایک شہری نے غیر معمولی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آور کو قابو کر کے اس کے ہاتھ سے اسلحہ چھین لیا۔ اس بروقت اقدام کے باعث سیکڑوں جانیں بچ گئیں جس پر حکومت نے اس شہری کو ہیرو قرار دیا ہے۔
اتوار کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں ایک حملہ آور سمیت 12 افراد ہلاک جبکہ 29 زخمی ہو گئے۔ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب ساحل پر سیکڑوں یہودی شہری اپنے مذہبی تہوار ہانوکا کی تقریب میں شریک تھے۔ اچانک دو مسلح افراد نے اجتماع پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک حملہ آور پُل نما مقام سے مسلسل فائرنگ کرتا رہا جبکہ دوسرا پارکنگ کے قریب درختوں کے پیچھے چھپ کر نشانے باندھ رہا تھا۔ اسی دوران سفید شرٹ میں ملبوس ایک شہری پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے درمیان سے آگے بڑھا اور دوڑ کر فائرنگ میں مصروف حملہ آور کو دبوچ لیا۔ شہری نے حملہ آور کو زمین پر گرا کر اس کے ہاتھ سے اسلحہ چھین لیا جس کے بعد حملہ آور فرار ہو گیا۔
واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں اس شہری کی بہادری کو سراہا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اسے حقیقی ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اقدام نے کئی قیمتی جانیں بچا لیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس بہادر شہری کی شناخت 43 سالہ احمد ال احمد کے طور پر ہوئی ہے جو دو بچوں کے والد ہیں اور سدرلینڈ میں پھلوں کی دکان چلاتے ہیں۔ ان کے رشتہ دار مصطفیٰ کے مطابق احمد ال احمد کو دو گولیاں لگی ہیں اور وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں تاہم ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
مصطفیٰ نے اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ احمد کو اسلحہ استعمال کرنے کا کوئی تجربہ نہیں وہ محض وہاں سے گزر رہے تھے کہ انہوں نے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ جرات مندانہ فیصلہ کیا۔
/p>
نیوز ساؤتھ ویلز کے وزیرِاعلیٰ کرس منس نے بھی اس شہری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظر ناقابلِ یقین تھا ان کی بہادری کے باعث آج کئی جانیں محفوظ رہیں۔
آسٹریلوی حکومت نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایک حملہ آور ہلاک جبکہ دوسرا زخمی حالت میں پولیس کی تحویل میں ہے۔