ڈاکٹر وردا کے اغوا اور قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے پولیس نے کیس کے ماسٹر مائنڈ ملزمہ ردا کے شوہر وحید بلا کے قبضے سے سونا برآمد کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے سونے کی 10 رسیدیں بھی برآمد کی گئی ہیں جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر آلہ قتل رسی بھی برآمد کر لی گئی ہے، جس کے ذریعے ڈاکٹر وردہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے ایک کروڑ 23 لاکھ روپے مالیت کے چیک بھی برآمد ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر وردا نے اپنی دوست ردا کے پاس 67 تولہ سونا امانتاً رکھوایا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ ردا سونا واپس کرنے کا بہانہ بنا کر ڈاکٹر وردا کو اپنے ساتھ لے گئی جس کے بعد انہیں 4 دسمبر کو اسپتال کے باہر سے اغوا کیا گیا۔ چار روز بعد ڈاکٹر وردہ کی لاش لڑی بنوٹا کے مقام سے ملی تھی۔
اس کیس میں ملزمہ ردا اس کے شوہر وحید، ندیم اور پرویز سمیت متعدد ملزمان گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ گرفتار ملزمان کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزمہ ردا اور وحید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم پرویز نے ڈاکٹر وردا اغوا و قتل کیس میں اعترافِ جرم بھی کر لیا ہے۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزمان کی مزید حوالگی کے لیے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے کیونکہ کیس کی نوعیت انتہائی اہم ہے اور مزید تفتیش درکار ہے۔
تفتیشی افسران کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر جائے وقوع، منصوبہ بندی کے مقامات اور دیگر قانونی پہلوؤں کی مکمل جانچ کر لی گئی ہے جبکہ شواہد اور گواہان عدالت میں پیش کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ڈی پی او ایبٹ آباد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کیس کا مرکزی ملزم شمریز ٹھنڈیانی روڈ، میرا رحمت خان کنڈا کے مقام پر پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔ ان کے مطابق شمریز اپنے ہی دو ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ اس کے دونوں ساتھی فرار ہو گئے جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔