کراچی میں ڈینگی وائرس نے خطرناک صورت اختیار کرلی، شہر کے بڑے سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد روز بڑھتی جا رہی ہے تاہم محکمہ صحت کی رپورٹس میں یہ وبا محض دو چار کیسز تک محدود دکھائی جا رہی ہے۔
صرف سول اسپتال کراچی میں پچھلے 10 روز کے دوران 355 مریض رپورٹ ہوئے جبکہ ایک خاتون جاں بحق ہوچکی ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق وارڈز مریضوں سے بھر چکے ہیں اور روزانہ درجنوں نئے مریض لائے جا رہے ہیں، تاہم دوسری جانب محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹس میں یومیہ کیسز کی تعداد تین سے 6 سے آگے نہیں بڑھ رہی۔
اس تضاد نے عوام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ آخر اصل اعداد و شمار کیوں چھپائے جا رہے ہیں؟ کیا صرف کاغذوں پر وائرس کو کم دکھانے سے اس کا پھیلاؤ رک جائے گا؟
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ڈینگی کراچی میں ایک اور بڑی وبا کی صورت اختیار کرسکتا ہے۔ شہری علاقوں میں صفائی کا فقدان، پانی کی نکاسی میں ناکامی اور مچھر مار اسپرے مہم کی سستی اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔
عوامی حلقے اور سول سوسائٹی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اصل صورتحال عوام کے سامنے لائی جائے، اسپتالوں کو وسائل فراہم کیے جائیں اور ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، کیونکہ سچ چھپانے سے جانیں نہیں بچتیں، صرف اعتماد مرتا ہے۔