وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلابوں نے پاکستان کے زرعی شعبے، خصوصاً چاول اور کپاس کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے نتیجے میں رواں مالی سال کے دوران معاشی ترقی کی رفتار متاثر ہونے کا امکان ہے۔
بلومبرگ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف زرعی علاقوں میں فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ ان کے مطابق چاول اور کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی متوقع ہے جبکہ تفصیلی تخمینہ آئندہ مہینوں میں سامنے آئیں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ سیلاب ہماری جی ڈی پی کی شرحِ نمو میں کمی کا باعث بنیں گے۔ میری رائے میں ترقی کی شرح اب بھی 3.5 سے 4 فیصد کے درمیان رہے گی۔وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں اور سیلابوں نے 40 لاکھ سے زائد افراد کو بے گھر اور 900 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے اب کوئی نظریاتی بحث نہیں بلکہ ایک روزمرہ حقیقت بن چکی ہے جس کی تازہ مثال حالیہ سیلاب ہیں۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان کی معیشت اب بتدریج استحکام کی طرف جا رہی ہے۔ دو سال قبل دیوالیہ پن کے خدشے سے نکلنے کے بعد ملک اب آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے پروگرام کے تحت کام کر رہا ہے۔
ان کے مطابق پاکستان کو جلد 1.2 ارب ڈالر کی نئی قسط ملنے کی توقع ہے جو اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری کے بعد جاری کی جائے گی۔یہ رقم پاکستان کی 407 ارب ڈالر مالیت کی معیشت کو سہارا دینے میں مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈالر، یورو اور سکوک مارکیٹوں سے فائدہ اٹھایا ہے اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کی دوسری بڑی کیپٹل مارکیٹ چین تک رسائی حاصل کی جائے۔