پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانستان کا پاکستان پر حالیہ حملہ اور خوارج کی پاکستان میں دراندازی کی کوششوں کا ساتھ دینا تشویش ناک امر ہے۔وزیراعظم ہاؤس سے جمعے کو جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے یہ بات اسلام آباد میں افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ، وزیردفاع اور اعلیٰ حکومتی عہدے دار متعدد بار افغانستان کے دورے پر گئے اور افغان نگران حکومت کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنے کے حوالے سے مذاکرات کیے۔‘’پاکستان نے افغانستان سے پاکستان میں خوارج کی در اندازی کو روکنے کی سفارتی و سیاسی اقدامات کے ذریعے بھرپور کوشش کی۔‘’فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے افغانستان کے حملوں کو پسپا کیا جس پر مجھ سمیت پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔‘وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ’تمام صوبائی حکومتیں، وفاقی و صوبائی ادارے قریبی تعاون کے ساتھ پاکستان میں غیرقانونی طور پر موجود افغان باشندوں کی جلد از جلد وطن واپسی یقینی بنائیں گے۔‘اجلاس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، وفاقی وزراء، پاکستان کے زیرانتطام کشمیر کے وزیرِاعظم، پنجاب، سندھ، بلوچستان،گلگت بلتستان کے وزراء اعلیٰ اور وفاقی و صوبائی اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی عدم شرکت کی وجہ سے ان کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی۔
افغان مہاجرین کو کسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی (فوٹو: ویڈیو گریب)
اب تک 14 لاکھ 77 لاکھ افغان واپس جا چکے: بریفنگ
اجلاس کو افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی مرحلہ وار وطن واپسی شروع کی گئی۔ 16 اکتوبر 2025 تک 14 لاکھ 77 ہزار 592 افغانیوں کو واپس بھیجا جا چکا ہے۔افغان مہاجرین کو کسی بھی قسم کی اضافی مہلت نہیں دی جائے گی اور ان کی وطن واپسی جلد یقینی بنائی جائے گی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ’پاکستان میں صرف انہی افعان باشندوں کو رہنے کی اجازت ہو گی جن کے پاس پاکستان کا ویزہ موجود ہو گا۔ افغانستان کی جانب ایگزٹ پوائنٹس کی تعداد کو بڑھایا جا رہا ہے تاکہ افغانوں کی وطن واپسی سہل اور تیزی سے ممکن ہو سکے۔‘
افغانستان کی جانب ایگزٹ پوائنٹس کی تعداد کو بڑھایا جا رہا ہے (فوٹو: ویڈیو گریب)
’پاکستان میں غیرقانونی طور پر موجود افغان باشندوں کو پناہ دینا اور انہیں گیسٹ ہاؤسز میں قیام کی اجازت دینا قانوناً جرم ہے۔‘
بیان کے مطابق وزیراعظم نے غیرقانونی افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے دوران بزرگوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے ساتھ باعزت طریقے سے پیش آنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی مبارکباد دی: وزیراعظموزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے وزیرِاعلیٰ سے ٹیلی فون پر ان کی گفتگو کی، انہیں مبارکباد دی اور وفاق کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے کہا کہ ’خیبر پختونخوا وفاق کی ایک اہم اکائی ہے۔ وفاقی حکومت اس کے عوام کی فلاح و ترقی کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔‘