امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کے ایک حصے کو گرا دیا ہے تاکہ وہاں ایک شایانِ شان بال روم تعمیر کیا جا سکے جہاں بڑی تعداد میں مہمانوں کے لیے ڈنر اور تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اندر گرائے گئے اس حصے کا ملبہ ہٹانے کے بعد جدید طرز کا ایک وسیع و عریض ہال بنایا جائے گا۔ منصوبے کے لیے صدر ٹرمپ نے 250 ملین ڈالر کی خطیر رقم مختص کی ہے جسے وہ ذاتی وسائل اور چند عطیات سے پورا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں وائٹ ہاؤس کی عمارت سے بے پناہ محبت ہے اور نئی تعمیر کے لیے مرکزی عمارت کو نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ تاہم امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تعمیر کے بڑے پیمانے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مرکزی ڈھانچہ کسی حد تک متاثر ہو سکتا ہے۔
ٹرمپ کے مطابق نیا بال روم وائٹ ہاؤس کے مشرقی حصے کے قریب تعمیر کیا جائے گا مگر عمارت سے الگ رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ بال روم ملک کا سب سے شاندار ہال ہوگا جو وائٹ ہاؤس کے حسن کو مزید نکھار دے گا۔
رپورٹس کے مطابق، نئے بال روم میں تقریباً ایک ہزار مہمانوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی جہاں سے واشنگٹن مونومنٹ کا دلکش منظر دکھائی دے گا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ آئندہ تقریبات کی ابتدا وائٹ ہاؤس کے مشرقی کمرے میں کاک ٹیل سے ہوگی جس کے بعد مہمانوں کو اس نئے ہال میں مدعو کیا جائے گا۔
تاریخی ریکارڈ کے مطابق وائٹ ہاؤس کا موجودہ مشرقی حصہ 1942 میں صدر فرانکلن ڈی روزویلٹ کے دور میں تعمیر ہوا تھا۔ یہ حصہ دوسری عالمی جنگ کے دوران ایک خفیہ بنکر کے اوپر بنایا گیا تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ تقریبات کے لیے ناکافی سمجھا جانے لگا۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے یہ منصوبہ وائٹ ہاؤس کی تاریخی شناخت اور جدیدیت کا امتزاج پیش کرتا ہے جس کا مقصد امریکی دارالحکومت کی خوبصورتی اور تقریب کی گنجائش میں اضافہ کرنا ہے۔