محکمہ جنگلات میں لکڑیوں کی غیر قانونی کٹائی اور دیگر امور میں 3 ارب 15 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایف ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق دیر میں طویل عرصے سے 11 کروڑ 24 لاکھ روپے مالیت کی لکڑی پڑی ہوئی ہے، کئی سال گزر جانے کے باجود دیر اور کوہستان میں کاٹی گئی لکڑی سے متعلق کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا، ایف ڈی سی کی جانب سے دیر میں کئی سال گزر جانے کے باوجود جرمانے کے 43 کروڑ روپے وصول نہیں کیے گئے۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی کے دوران کنہار واٹر شیڈ مانسہرہ میں ایک ارب 23 کروڑ روپے کی اضافی ادائیگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، کنہار واٹر شیڈ کی حفاظت کیلیے رکھے گئے چوکیداروں کا کوئی ڈیٹا مرتب نہیں کیا گیا۔
مختلف علاقوں کی جنگلات میں غیر قانونی کان کنی سے خزانے کو 84 کروڑ 72 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے، بونیر میں بلین ٹری سونامی کیلیے 4 کروڑ 17 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔